مشرق وسطیٰ

ترکی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے: اردگان

انقرہ: صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اوریہ عمل کب شروع ہوگا اس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا ہے۔

انقرہ: صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اوریہ عمل کب شروع ہوگا اس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا ہے۔

متعلقہ خبریں
انسانی حقوق کونسل کے لیے 18نئے رکن ممالک کا انتخاب
کٹر حریف ترکیہ اور یونانی سفیر گلے لگ گئے
اسرائیل بین الاقوامی عدالت کو بے اعتبار کرنے کی کوشش میں:ترکیہ
ایران کے صدر کے ہیلی کاپٹر کا سگنل سسٹم بند تھا: عبدالقادر اورال اولو
پاکستان اصل مسئلہ نہیں: غلام نبی آزاد

قبل ازیں، ملک میں آئندہ صدارتی انتخابات کے دوسرے دور میں مسٹر اردگان کے حریف، کمال کلیک دار اوغلو نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر وہ انتخاب جیت جاتے ہیں، تو وہ ان کے پاس دو سال کے اندر شامی پناہ گزینوں کو وطن واپس بھیجنے اور ملک میں غیرقانونی داخلے پر سختی کے ساتھ لگام لگانے کا منصوبہ ہے۔

مسٹر اردگان نے ٹی آرٹی ہیبرکے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "مہاجرین کی واپسی کے لیے جلد ہی ایک خاکہ تیار کیا جائے گا۔ یہ تجزیہ کیا جائے گا کہ ان کی واپسی کتنی جلد ہو سکتی ہے۔

” انہوں نے کہا کہ چار لاکھ 50 ہزار شامی مہاجرین اپنے وطن واپس جا چکے ہیں اور ہم دس لاکھ شامی مہاجرین کو واپس بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

غورطلب ہے کہ ترک مائیگریشن ایجنسی نے جنوری میں کہا تھا کہ 35 لاکھ شامی پناہ گزین ترکی میں مقیم ہیں اور 2022 میں تقریباً 59 ہزار افراد بحفاظت شام واپس پہنچ چکے ہیں۔