سوشیل میڈیا

دو منہ والا سانپ، 25 کروڑ روپے قیمت

محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ سانپ کسی کو بھی نہیں ڈستا اور اپنا پیٹ بھرنے کے لئے صرف کیڑوں اور چوہوں کا شکار کرتا ہے۔

بیگوسرائے: بہار کے ضلع بیگوسرائے کی ایک عدالت کے سامنے چہارشنبہ کے روز ایک ’دو منہ والے‘ سانپ کو ’پیش‘ کیا گیا۔ اسے ایک کنٹینر میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بیگوسرائے جسٹس ستیش چندر جھا کی عدالت میں لایا گیا۔

جج کی ہدایت کے مطابق عدالت میں موجود محکمہ جنگلات کے عہدیدار، اس کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت ملنے کے بعد اسے واپس لے گئے۔ جج صاحب نے خود کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ ایک دو منہ والے سانپ کو براونی بلاک میں پکڑا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ’’مجھے بتایا گیا کہ سانپ اپنی دم کو منہ کی طرح اٹھانے کے قابل تھا اور اس وجہ سے اسے دو سروں والا کہا جا رہا ہے۔ میں جانتا تھا کہ یہ ایک نایاب نسل ہے۔ لہذا، میں نے رضاکار مکیش پاسوان سے کہا کہ وہ سانپ کو اس کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے عدالت میں لے کر آئے۔‘‘

محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ سانپ کسی کو بھی نہیں ڈستا اور اپنا پیٹ بھرنے کے لئے صرف کیڑوں اور چوہوں کا شکار کرتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سانپ کی اس نسل کو بہت زیادہ غیر قانونی طور پر شکار کے لئے جانا جاتا ہے، کیونکہ چین جیسے ممالک میں اس کی بہت زیادہ مانگ ہے جہاں سمجھا جاتا ہے کہ جنسی خواہش بڑھانے اور قوت باہ میں اضافہ کے لئے اس کا گوشت کھایا جاتا ہے۔ یہ کمیاب نسل کا ہونے اور اس کی مانگ بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کی قیمت ہوشربا ہے۔

بین الاقوامی بازار میں اس کی قیمت 25 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے جبکہ بلیک مارکٹ میں یہ اس سے بھی زیادہ قیمت میں فروخت ہوتا ہے۔