مشرق وسطیٰ

نیتن یاہو کی غزہ حکومت میں شمولیت کی دعوت پر یو اے ای نے کا جواب

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جس طرح دنیا بھر کی شدید مخالفت کے باوجود غزہ کے علاقے رفح میں مکمل حملے کے ساتھ داخل ہونا چاہتے ہیں اسی طرح انھوں نے سخت لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یو اے ای کو غزہ کی حکومت میں شمولیت کی دعوت بھی دے دی ہے۔

ابوظبی: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جس طرح دنیا بھر کی شدید مخالفت کے باوجود غزہ کے علاقے رفح میں مکمل حملے کے ساتھ داخل ہونا چاہتے ہیں اسی طرح انھوں نے سخت لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یو اے ای کو غزہ کی حکومت میں شمولیت کی دعوت بھی دے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
بہار کے موضع میں پاکستانی پرچم لہرانے کی تردید
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
خیبر پختونخوا میں منکی پاکس سے مزید افراد متاثر
نیتن یاہو پر حماس سے معاہدے کے لئے عوامی دباؤ بڑھنے لگا
نیتن یاہو نے 150 بیمار اور زخمی بچوں کے غزّہ سے اخراج پر پابندی لگا دی

تاہم متحدہ عرب امارات نے بنجمن نیتن یاہو کی ’غزہ کی سول انتظامیہ‘ میں شرکت کی ’دعوت‘ کی سخت مذمت کر دی ہے۔ یو اے ای کی وزارت خارجہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے اکاؤنٹ پر شائع ہونے والے بیان میں وزیر خارجہ نے نیتن یاہو کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ’’یہ قدم اٹھانے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔‘‘

وزیر خارجہ نے واضح طور پر کہا کہ متحدہ عرب امارات ’’کسی بھی ایسے منصوبے میں شامل نہیں ہوگا جس کا مقصد اسرائیلی قبضے میں موجود غزہ کی پٹی میں اسرائیلی موجودگی کو کور فراہم کرنا ہو۔‘‘

وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے کہا ’’متحدہ عرب امارات اس بات کی توثیق کرتا ہے کہ جب برادر فلسطینی عوام کی امیدوں اور امنگوں کے عین مطابق ایک فلسطینی حکومت قائم کی جائے گی، اور اس حکومت کو سالمیت اور آزادی حاصل ہو، تو یو اے ای اس حکومت کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہوگی۔‘‘