شمالی بھارت

مسلم جاٹ، راجپوت، گرجر اور تیاگی برادریوں کو راغب کرنے بی جے پی کی کوششیں

بی جے پی مغربی یوپی میں خاصہ اثرو رسوخ رکھنے والی مسلم برادریوں کو راغب کرنا چاہتی ہے۔ کانفرنسوں کی تھیم / مرکزی خیال ”اسنیہہ ملن: ایک دیش‘ ایک ڈی این اے‘ سمیلن“ رکھا گیا ہے۔

لکھنؤ: آئندہ سال عام انتخابات کے مدنظر برسراقتدار بی جے پی آئندہ ماہ سے مغربی اترپردیش کے مختلف پارلیمانی حلقوں میں کانفرنسیں منعقد کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ شروعات مظفر نگر سے ہوگی۔

بی جے پی مغربی یوپی میں خاصہ اثرو رسوخ رکھنے والی مسلم برادریوں کو راغب کرنا چاہتی ہے۔ کانفرنسوں کی تھیم / مرکزی خیال ”اسنیہہ ملن: ایک دیش‘ ایک ڈی این اے‘ سمیلن“ رکھا گیا ہے۔ اس کے ذریعہ یہ بتانے کی کوشش کی جائے گی کہ سبھی کا ڈی این اے ایک ہے اور سبھی مل جل کر ملک کو آگے لے جاسکتے ہیں۔

اترپردیش بی جے پی مائناریٹی مورچہ کے صدر کنور باسط علی نے پی ٹی آئی سے کہا کہ مغربی اترپردیش میں مسلم جاٹ‘ مسلم راجپوت‘ مسلم گرجراور مسلم تیاگی برادریوں کے رائے دہندوں کی قابل لحاظ تعداد بستی ہے۔ مغربی اترپردیش کے لگ بھگ ہر لوک سبھا حلقہ میں ان کی آبادی اوسطاً 2.5لاکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی مغربی اترپردیش کے مختلف اضلاع میں کانفرنسوں کے ذریعہ ان ووٹرس سے جڑنے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنسیں آئندہ ماہ عید کے بعد شروع ہوجائیں گی۔ پہلا کنونشن مظفر نگر میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان کانفرنسوں میں اسٹیج پر جاٹ‘ گرجر‘ راجپوت اور تیاگی برادریوں کے ہندو قائدین موجود ہوں گے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ‘ ریاستی بی جے پی صدر بھوپیندر چودھری‘ مظفر نگر کے رکن پارلیمنٹ سنجیو بالیان اور ریاستی وزیر سومیندر تومر کو خاص طورپر مدعو کیا جائے گا۔ کنور باسط علی نے کہا کہ ایسی کانفرنسیں منعقد کرنے کا مقصد ہندو‘ مسلم‘ جاٹ‘ راجپوت‘ گرجر اور تیاگی برادریوں میں خوشگوار تعلقات قائم کرنا ہے۔ کوشش ہے کہ انہیں قائل کیا جائے کہ ہم سب ایک ہیں‘ ہماری پیدائش ایک ہی جگہ ہوئی ہے‘ ہر ایک کا ڈی این اے ایک ہے اور ہمیں مل جل کر ملک کو آگے لے جانا ہے۔

مغربی اترپردیش میں مسلم جاٹ‘ مسلم راجپوت‘ مسلم گرجر اور مسلم تیاگی برادریوں کے ہندو جاٹ‘ ہندو راجپوت‘ ہندو گرجر اور ہندو تیاگی برادریوں کے ساتھ تعلقات خوشگوار ہیں۔ کنور باسط علی نے کہا کہ ان برادریوں میں ہندو مسلم کی کوئی تفریق نہیں ہے۔ میٹنگس‘ پنچایتوں اور برادریوں کی دعوتوں میں یہ لوگ اکٹھا ہوتے رہتے ہیں۔ سبھی فیصلے برادریوں کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے بی جے پی ایسی کانفرنسیں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ ہندو ہو یا مسلمان ہر ایک کا ڈی این اے ایک ہے۔ ہم صرف ڈی این اے کی بنیاد پر یہ بات کہہ رہے ہیں۔ ہمارے پرکھے (آباواجداد) ایک ہیں۔ واضح رہے کہ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں بہوجن سماج پارٹی نے مغربی اترپردیش میں نگینہ‘ امروہہ‘ بجنور اور سہارنپور کی نشستیں جیتی تھیں۔ سماج وادی پارٹی نے مغربی یوپی میں مرادآباداور سنبھل سے جیت حاصل کی تھی۔ بی جے پی جامع حکمت عملی بنارہی ہے تاکہ پچھلے الیکشن میں لوک سبھا کی جو نشستیں اس کے ہاتھ سے نکل گئیں ان نشستوں کو اِس بار حاصل کیا جائے۔