مہاراشٹرا

الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف ادھو ٹھاکرے سپریم کورٹ سے رجوع

عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ نے مسٹر سنگھوی کی درخواست پرفی الحال سماعت کی تاریخ دینے سے انکار کر دیا، لیکن ان سے منگل کو دوبارہ درخواست کرنے کو کہا۔

نئی دہلی: مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے دھڑے کو اصل شیوسینا کے طور پر تسلیم کرنے اور انتخابی نشان ‘تیر-کمان’ الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے دھڑے نے پیر کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
تلنگانہ رعیتولا سمیتی (ٹی آرایس) کا جلد رجسٹریشن کرنے الیکشن کمیشن کو ہدایت
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
شیوکمار کو راحت، سی بی آئی کی عرضی خارج
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا کی بنچ کے سامنے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے اس معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے عرضی کی فوری سماعت کی استدعا کی۔ مسٹر سنگھوی نے خصوصی ذکر کے دوران سپریم کورٹ کے سامنے اس معاملے کو اٹھایا۔

عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ نے مسٹر سنگھوی کی درخواست پرفی الحال سماعت کی تاریخ دینے سے انکار کر دیا، لیکن ان سے منگل کو دوبارہ درخواست کرنے کو کہا۔

الیکشن کمیشن نے 17 فروری 2023 کو ادھو ٹھاکرے گروپ کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے اپنے حتمی حکم میں کہا تھا کہ پارٹی کا نام ‘شیو سینا’ اور انتخابی نشان ‘تیر-کمان ‘ وزیر اعلیٰ شندے گروپ کے پاس رہے گا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ اس نے یہ حکم آئین کے آرٹیکل 324 اور نشانی آرڈر 1968 کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پاس کیا ہے۔