امریکہ و کینیڈا

غزہ کے اسپتال پر بمباری، ’’ ہم یاد رکھیں گے بائیڈن کہاں کھڑے تھے‘‘: راشدہ طلیب

راشدہ طلیب نے ٹوئٹ میں کہا کہ ایسے واقعات تب ہوتےہیں جب جنگ بندی سے انکار کرتے ہیں امریکی حکومت کوکشیدگی کوکم کرنےمیں مددکرنی چاہیے۔

واشنگٹن:امریکی کانگریس کی رکن راشدہ طلیب نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم یاد رکھیں گئے بائیڈن کہاں کھڑے تھے۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کو ہرانے کے ساتھ ساتھ پارٹی اور قوم کی خدمت کروں گی : کملا ہیرس
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
خالدہ ضیاء اسپتال سے ڈسچارج
غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 40 افراد شہید
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش

 راشدہ طلیب نے ٹوئٹ میں کہا کہ ایسے واقعات تب ہوتےہیں جب جنگ بندی سے انکار کرتے ہیں امریکی حکومت کوکشیدگی کوکم کرنےمیں مددکرنی چاہیے۔انہوں نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات آنکھیں کھول دیتے ہیں یاد رکھیں گےبائیڈن کہاں کھڑےتھے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے بدھ کے روز اسرائیل کا دورہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ان کی آمد سے قبل اسرائیل نے غزہ پر قیامت ڈھا دی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ اسپتال میں بڑی تعداد میں بے گھر شہری پناہ گزین تھے، شہادتوں کی تعداد 500 سے زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔

بمباری میں مریضوں کے ساتھ ڈاکٹرز اور اسٹاف بھی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ فلسطینی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے کے بعد اب بھی اسپتال میں آگ لگی ہوئی ہے، اسپتالوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔

شمالی غزہ کے ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کے مطابق اسپتالوں پر بمباری جنگی جرم ہے، ہم زخمی بچوں، حاملہ ماؤں کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انسانی حقوق کے ایک سرکردہ فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ میں فلسطینی اسپتال پر اسرائیلی بمباری جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

فلسطینی شہری دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے الاہلی عرب اسپتال میں قتل عام کر دیا ہے اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے کیا اب بھی دنیا کو ثبوت چاہیے۔