Uncategorized

یوکرین جنگ، 48 بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملادیا گیا

روسی انسانی حقوق کی کمشنر تاتیانا موسکالکووا نے کہا ہے کہ یوکرین کے محتسب دیمیترو لوبینٹس اور روسی وزارت خارجہ کی اپیل کے بعد ایک خصوصی فوجی آپریشن کے دوران الگ ہونے والے 48 خاندانوں کودوبارہ ملا دیا گیا ہے۔

ماسکو (یو این آئی) روسی انسانی حقوق کی کمشنر تاتیانا موسکالکووا نے کہا ہے کہ یوکرین کے محتسب دیمیترو لوبینٹس اور روسی وزارت خارجہ کی اپیل کے بعد ایک خصوصی فوجی آپریشن کے دوران الگ ہونے والے 48 خاندانوں کودوبارہ ملا دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، بائیں بازو جماعتوں کا 7 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان
سوڈان میں وبا کی نئی لہر سے 300 افراد جاں بحق
ہندوستانی شہریوں کو یوکرین جنگ میں دھکیلنے کا ریاکٹ، 4 گرفتار
روس کی مدد کے خلاف چین کو انتباہ
روس یوکرین خونریز جنگ 11ماہ میں داخل

موسکالکووا نے آرگومینٹی آئی فیکٹی اخبار کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں، فوجی تنازعہ میں الگ ہونے والے بچوں کے والدین کو دوبارہ ملانے کے مسائل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا“48 خاندانوں کو پہلے ہی دوبارہ ملایا جا چکا ہے۔ ہر کہانی بہت مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ روسی انسانی حقوق کے کمشنر کے دفتر کو کرسک کے علاقے کے ایک ہزار سے زائد باشندوں کے بارے میں اپیلیں موصول ہوئی ہیں جنہیں یوکرین کی مسلح افواج نے زبردستی اپنے رشتہ داروں سے نکال دیا ہے۔

ان کے رشتہ دار انہیں ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں۔روسی محتسب نے کہا کہ شہریوں کو ان کی مستقل رہائش کے مقامات سے جبراً ہٹانا جنیوا کنونشنز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روس کے 65 علاقوں میں شہریوں کے لیے 960 عارضی رہائش کے مراکز بنائے گئے ہیں اور یوکرینی فوج کی گولہ باری کی وجہ سے اس وقت ان میں 30,415 افراد رہ رہے ہیں جن میں سے 7,670 بچے ہیں۔