بین الاقوامی

اقوام متحدہ نے طالبان سے خاتون  ملازمین پر پابندی کی  وضاحت طلب کی

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے افغان طالبان کی جانب سے اقوام متحدہ کے خاتون عملے پر ملک میں کام کرنے پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد وضاحت طلب کی ہے۔

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے افغان طالبان کی جانب سے اقوام متحدہ کے خاتون عملے پر ملک میں کام کرنے پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد وضاحت طلب کی ہے۔

متعلقہ خبریں
افغان شہریوں کو جاری ہزاروں پاکستانی پاسپورٹس کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات
پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام
پاکستانی چوکی پر حملہ، 5 فوجی اور 5 دہشت گرد ہلاک
ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
چین نے طالبان کے سفیر کے کاغذات تقرر قبول کرلئے

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا ’’افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن، یو این اے ایم اے میں ہمارے ساتھیوں کو ڈی فیکٹو حکام کی طرف سے ایک حکم نامہ موصول ہوا، جس میں اقوام متحدہ کے خاتون قومی عملے کی ارکان کو کام کرنے سے منع کیا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اب بھی دیکھ رہا ہے کہ یہ پیشرفت افغانستان میں اس کی کارروائیوں کو کس طرح متاثر کرے گی اور بدھ کو کابل کے ساتھ مزید میٹنگیں ہونے کی امید ہے، جس میں ہم کچھ وضاحتوں کی تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

مسٹر دوجارک نے صحافیوں کو بتایا کہ ایسی کوئی بھی پابندی سیکرٹری جنرل کے لیے ناقابل قبول اور ناقابل تصور ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک پریشان کن رجحان کا تازہ ترین معاملہ ہے جو تنظیموں کی انتہائی ضرورت مندوں تک امداد پہنچانے کی صلاحیت کو کمزور کرتا ہے۔

ذریعہ
یو این آئی