جنوبی بھارت

یکساں سیول کوڈ پہلے ہندوؤں پر نافذ کیاجائے:ایم کے اسٹالن

ٹاملناڈومیں حکمراں جماعت نے استدلال پیش کیاہے کہ یکساں سیول کوڈ کوپہلے ہندوؤں پر لاگوکیاجاناچاہئے جنہیں یکساں سیول کوڈنافذہونے کے بعد تمام ذات والوں کو مندروں میں پوجاکرنے کی اجازت دینی ہوگی۔

نئی دہلی: یکساں سیول کوڈ کے نفاذ پروزیراعظم نریندر  مودی کے اصرار پر کانگریس اوراس کی حلیف جماعت ڈی ایم کے نے سوال اٹھائے ہیں۔ ٹاملناڈومیں حکمراں جماعت نے استدلال پیش کیاہے کہ یکساں سیول کوڈ کوپہلے ہندوؤں پر لاگوکیاجاناچاہئے جنہیں یکساں سیول کوڈنافذہونے کے بعد تمام ذات والوں کو مندروں میں پوجاکرنے کی اجازت دینی ہوگی۔

متعلقہ خبریں
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
وزیراعظم کی جانب سے درگاہ اجمیر شریف کو چادر کی روانگی پر نقوی کا ردعمل
دہشت گردی پر دُہرے معیار کی کوئی گنجائش نہیں، برکس چوٹی کانفرنس سے مودی کا خطاب

 ڈی ایم کے پارٹی کے لیڈرٹی کے ایس الانگون نے بتایاکہ یکساں سیول کوڈپہلے ہندومذہب میں متعارف کرایاجاناچاہئے۔ ہرشخص کوجس میں درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے لوگ بھی شامل ہیں، ملک کی کسی بھی مندرمیں پوجاکرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

ہم محض اس لئے یکساں سیول کوڈ نہیں چاہتے کیونکہ دستورنے ہر مذہب کوتحفظ دیاہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ انہیں (وزیراعظم مودی) کوسب سے پہلے ملک میں غریبی، مہنگائی میں اضافہ کے بارے میں سوالات کاجواب دیناچاہئے۔

انہوں نے کہاکہ وہ (مودی) کبھی منی پورکے مسئلہ پر نہیں بولتے۔ ساری ریاست جل رہی ہے اوروہ(مودی) ان مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعظم مودی یونیفارم سیول کوڈ کے نفاذ پر زوردے رہے ہیں جو بی جے پی کے انتخابی منشورکاایک حصہ ہے۔

وزیراعظم نے آج کہاکہ کسی بھی خاندان کے مختلف ارکان کیلئے مختلف اصول رکھنا زیب نہیں دیتا اورکوئی بھی ملک دوقوانین پر نہیں چل سکتا۔

انہوں نے سوال کیاکہ اگر طلاق ثلاثہ اسلام کا جزولائینفک ہے توپھرمسلم اکثریتی ممالک جیسے پاکستان، بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، قطر، اردن اورشام میں اس پرعمل کیوں نہیں کیاجاتا۔ انہوں نے مصر کی مثال دیتے ہوئے جس کاانہوں نے گذشتہ ہفتہ دورہ کیاہے۔

 وزیراعظم نے کہاکہ مصر میں 80 تا90 سال پہلے طلاق ثلاثہ کاطریقہ ترک کردیاگیاہے۔ حالانکہ90فیصد آبادی سنی مسلمانوں کی ہے۔