شمالی بھارت

یکساں سیول کوڈ ناقابل عمل، الیکشن سے قبل پھر راگ الاپنے پر علماء اور مسلم رہنماؤں کی تنقید

ممتاز علماء اور مختلف اسلامی تنظیموں کے ذمہ داروں نے کہا ہے کہ یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) ہندوستان جیسے ملک میں قابل ِ عمل نہیں ہے جہاں کئی مذہبی اقلیتیں ہیں جن کا اپنا طرزِزندگی ہے۔

لکھنو: ممتاز علماء اور مختلف اسلامی تنظیموں کے ذمہ داروں نے کہا ہے کہ یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) ہندوستان جیسے ملک میں قابل ِ عمل نہیں ہے جہاں کئی مذہبی اقلیتیں ہیں جن کا اپنا طرزِزندگی ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان میں مخلوط حکومت کی تشکیل کی کوششیں تیز
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
رانچی میں مسلم پرسنل لابورڈ کی وقف کانفرنس
وزیراعظم کی جانب سے درگاہ اجمیر شریف کو چادر کی روانگی پر نقوی کا ردعمل
یکساں سیول کوڈ کو زبردستی مسلط نہیں کیا جاسکتا: مولانا محب اللہ ندوی

انہوں نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ نہ صرف ایک فرقہ بلکہ سبھی کو متاثر کرے گا۔ اسلامک سنٹر آف انڈیا کے سربراہ اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ گزشتہ کئی سال سے سیاستداں الیکشن سے قبل یکساں سیول کوڈ کا مسئلہ اٹھاتے رہے ہیں۔

اس بار بھی یہ مسئلہ الیکشن سے قبل اٹھایا جارہا ہے۔ میں نے ہمیش کہا ہے کہ یکساں سیول کوڈ نہ صرف مسلمانوں بلکہ ہندوؤں‘ سکھوں‘ عیسائیوں‘ جین مت کے ماننے والوں‘ یہودیوں اور پارسیوں کو بھی متاثر کرے گا۔ ہر فرقہ کا طریقہ ئ عبادت اور شادیوں کے رسم و رواج مختلف ہیں لہٰذا کسی حد تک نجی زندگی مختلف ہے۔

اپنے عقیدہ پر چلنے اور اپنے انداز سے جینے کی آزادی دستور ہند نے دی ہے۔ آل انڈیا شیعہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعثوب عباس نے کہا کہ لگ بھگ 99 فیصد قوانین ملتے جلتے ہیں لیکن بعض پرسنل لاز ہیں جنہیں جوں کا توں رکھا جانا چاہئے کیونکہ مختلف فرقوں کے لئے یہ مختلف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان خوبصورت ملک ہے جہاں سبھی مذاہب کے ماننے والے عرصہ سے اپنے پرسنل لاز کے ساتھ پرامن زندگی بسر کررہے ہیں۔ ہر کمیونٹی کو اپنی بقاء کے لئے خود کے پرسنل لاز کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا کسی بھی قسم کی مداخلت گوارہ نہیں ہوگی۔

ہم یو سی سی کے خلاف ہیں۔ جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ گزشتہ 1400 سال سے ہندوستان میں مسلمان اپنے پرسنل لاز کے ساتھ جی رہے ہیں۔ اب یکساں سیول کوڈ کی جلدی کیا ہے؟۔ جمعیت ہمارے پرسنل لاز بدلنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گی۔

مولانا نے کہا کہ ہم دیگر برادریوں کے پرسنل لاز کا احترام کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہمارے پرسنل لاز کا بھی احترام کیا جائے۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ حلقہ سنبھل شفیق الرحمن برق نے یو سی سی کے تعلق سے عوام سے پھر رائے لینے کی لا کمیشن کے اقدام کی مخالفت کی اور کہا کہ اس سے ملک میں صرف نفرت پھیلے گی۔

صدر آل انڈیا مسلم ویمن پرسنل لا بورڈ شائستہ عنبر نے کہا کہ میں یو سی سی کا بلو پرنٹ دیکھنا چاہوں گی۔ نجی طورپر میں پرسنل لاز میں کسی بھی تبدیلی کے حق میں نہیں ہوں لیکن میں اس کی مخالفت یا حمایت سے قبل خواتین کی رائے لوں گی۔