یوروپ

یمن پر امریکی اور برطانوی حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی: روس

صوبائی حکومت کے حکام نے بتایا کہ امریکہ اور برطانیہ نے دارالحکومت صنعا سمیت الحدیدہ، صعدہ اور تعز کی چار گورنریوں میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر راتوں رات فضائی حملے کیے۔

ماسکو: روس نے یمن پر امریکہ اور برطانیہ کے حملے کو بین الاقوامی قانون کی بے توقیری اور خطے میں کشیدگی کے نام پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مسخ کرنے کی ایک اور مثال قرار دیا ہے۔ یہ بات روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جمعہ کو اپنے بیان میں کہی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
انسانیت کب جاگے گی؟ پرینکا گاندھی
ملک میں روس جیسی آمرانہ صورتحال: کجریوال
یمن میں تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ، 45 افراد ڈوب گئے
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ

محترمہ زاخارووا نے ٹیلی گرام پر لکھا "یمن پر امریکی فضائی حملے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مسخ کرنے اور اپنے تباہ کن مقاصد کے لیے خطے میں کشیدگی بڑھانے کے نام پر اینگلو سیکسن کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی مکمل بے توقیری کی ایک اور مثال ہے،”

صوبائی حکومت کے حکام نے بتایا کہ امریکہ اور برطانیہ نے دارالحکومت صنعا سمیت الحدیدہ، صعدہ اور تعز کی چار گورنریوں میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر راتوں رات فضائی حملے کیے۔

امریکی اور برطانیہ کے حکام نے فضائی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حملوں کے جواب میں یمن میں حوثی فوجی تنصیبات اور اڈوں کو نشانہ بنا رہے تھے، شہری آبادی کے مراکز کو نہیں۔