امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی اسرائیل آمد
اسرائیلی فوجیوں نے جمعہ کے دن غزہ شہر کا گھیرا تنگ کردیا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچے ہیں تاکہ جنگ کے دوران انسانی ”وقفہ“ پر زور دے سکیں۔
یروشلم: اسرائیلی فوجیوں نے جمعہ کے دن غزہ شہر کا گھیرا تنگ کردیا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچے ہیں تاکہ جنگ کے دوران انسانی ”وقفہ“ پر زور دے سکیں۔
محصورہ علاقہ غزہ میں مزید امداد پہنچنے دی جائے۔ لبنان سے متصل سرحد پر کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ اسرائیل نے غذائی اشیاء اور دواؤں سے لدے 260 ٹرکس کی اجازت دی ہے لیکن امدادی ورکرس کا کہنا ہے کہ یہ ناکافی ہیں۔ اسرائیل نے ایندھن کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
جنگ میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد‘ حماس کی وزارت ِ صحت کے بموجب 9227 ہوگئی۔ وزارت نے کہا کہ گزشتہ دن 196 افراد جاں بحق ہوئے۔ اسی دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کے دن اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کی۔
جنگ شروع ہونے کے بعد سے ان کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ وہ اُردن بھی جائیں گے۔ آئندہ ہفتہ ایشیا کے دورہ سے قبل وہ خطہ میں مزید مقامات کا بھی رخ کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم بن یامن نتن یاہو سے ان کی ملاقات ایسے وقت ہوئی جب صورتِ حال کافی کشیدہ ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے زور دیا ہے کہ لڑائی میں انسانی وقفہ ہونا چاہئے۔ آئی اے این ایس کے بموجب اسرائیلی حکومت نے جمعہ کے دن اعلان کردیا کہ اب غزہ سے فلسطینی ورکرس کو کام کے لئے اسرائیل آنے نہیں دیا جائے گا۔ وہ حماس کے زیرکنٹرول علاقہ سے تمام تعلقات منقطع کررہی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل‘ غزہ سے تمام رابطے توڑرہا ہے۔ اب اسرائیل میں غزہ کا کوئی بھی ورکر نہیں رہے گا۔ جنگ شروع ہونے کے دن سے غزہ کے جو ورکرس اسرائیل میں رہ گئے وہ غزہ لوٹ جائیں گے۔ اسرائیلی سلامتی کابینہ نے غزہ پٹی کے لئے مختص تمام فنڈس میں کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔
7 اکتوبر کے حملہ سے قبل غزہ کے کوئی 18500 فلسطینیوں کو اسرائیل میں داخلہ کے لئے پرمٹس ملے تھے۔ بی بی سی نے یہ اطلاع دی۔ اسرائیل کی جوابی بمباری میں تاحال 9061 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
زخمیوں کی تعداد 32 ہزار ہے جبکہ اسرائیل میں 1400 افراد ہلاک اور 5400 زخمی ہوئے۔ اسی دوران اسرائیل میں کام کرنے والے فلسطینی جمعہ کے دن غزہ لوٹ آئے۔ ایک فلسطینی نے کہا کہ اسرائیلیوں نے ہمارے پرمٹ معطل کردیئے۔ ہم نے مغربی کنارہ جانے کی کوشش کی لیکن ہمیں پکڑکر ایسے مقامات پر رکھا گیا جن سے ہم واقف ہی نہیں۔