بھارتسوشیل میڈیا

ہندوستانی انتخابات میں مداخلت کیلئے اسرائیلی کمپنی کا استعمال

کانگریس نے آج الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کی جانب سے ”ٹیم جارج“ کا استعمال کیا گیا ہے جو کیمبرج انالیٹیکا اور پیگاسس کی طرح ہندوستانی سیاسی نظام میں مداخلت کررہی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے آج الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کی جانب سے ”ٹیم جارج“ کا استعمال کیا گیا ہے جو کیمبرج انالیٹیکا اور پیگاسس کی طرح ہندوستانی سیاسی نظام میں مداخلت کررہی ہے۔

کانگریس قائد پون کھیڑا نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیگاسس اور کیمبرج انالیٹیکا کی طرح ہیکروں کے ایک گروپ نے جس کا کوڈ نام ”ٹیم جارج“ ہے‘ ہندوستانی انتخابات اور سیاسی نظام میں مداخلت کی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا فرضی خبروں کے پورٹل ”پوسٹ کارڈ نیوز“ اور ”ٹیم جارج“ کے درمیان کوئی تعلق ہے؟۔

اسرائیلی کنٹراکٹرس کی ایک ٹیم جس کا دعویٰ ہے کہ اس نے ہیکنگ‘ سبوتاج اورسوشل میڈیا پر خودکار گمراہ کن مہم کے ذریعہ دنیا بھر میں زائداز 30 انتخابات میں چھیڑچھاڑ کی ہے۔ کیا ٹیم جارج وہی ٹیم ہے؟۔پی ٹی آئی کے بموجب کانگریس نے جمعرات کے روز ہندوستانی انتخابات میں مداخلت کے لئے اسرائیلی کنٹراکٹرس کی ایک ٹیم کے مبینہ استعمال کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر اپنی خاموشی توڑے۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا اور سپریہ شریناتے نے ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی کنٹراکٹرس کی ٹیم ”ٹیم جارج“ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے آئی ٹی سل کی جانب سے ملک میں انتخابی عمل کو متاثر کرنے گمراہ کن معلومات اور فرضی خبریں پھیلانے میں مماثلتوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ہندوستانیوں کے ڈاٹا پر سمجھوتہ کیا جارہا ہے۔ شریناتے نے کہا کہ ہم نے ہندوستان میں ایک طرز کا مشاہدہ کیا ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی خاموشی توڑے اور یہ بتائے کہ ملک میں جمہوریت کو بچانے میں اس کا حصہ رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب ایک بین الاقوامی ایجنسی نے ایسا سنگین الزام عائد کیا ہے تو یہ مرکز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کا جواب دے۔ اس کی وجہ سے ہندوستان کا انتخابی عمل راست طورپر متاثر ہوتا ہے اور اس کی تحقیقات کرائی جائیں۔

اگر حکومت اس معاملہ میں کچھ نہیں کررہی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ملک کی جمہوریت اور انتخابات میں مداخلت کے لئے اس کی مدد مانگ رہی ہے۔ ہندوستانیوں کے ڈاٹا کو ایک بیرونی کمپنی کے حوالہ کرتے ہوئے اس پر سمجھوتہ کیا جارہا ہے۔

کانگریس کے سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کی سربراہ نے کہا کہ ایک سنگین الزام یہ ہے کہ اس حکومت کو ڈاٹا کے سرقہ اور ڈاٹا کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا سامنا ہے تاکہ انتخابی عمل میں حقیقی مداخلت کی جاسکے۔ آپ نے دیکھا کہ کرناٹک میں کیا ہوا۔ یہ حکومت اپنے فائدہ کے لئے بگ ڈاٹا کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے لئے جانی جاتی ہے۔ یہ کچھ اور نہیں بلکہ جمہوریت کا قتل ہے۔

a3w
a3w