بھارت

بی جے پی، صوفی سنتوں کو ہمنوا بنانے کوشاں۔ سمواد کانفرنس کی تیاریاں

لوک سبھا انتخابات سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) ملک کے بااثر صوفی سنتوں کے درمیان ایک ملک گیر رسائی پروگرام شروع کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے تاکہ انہیں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لئے شروع کی گئی پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں سے واقف کرایا جاسکے۔

نئی دہلی: 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) ملک کے بااثر صوفی سنتوں کے درمیان ایک ملک گیر رسائی پروگرام شروع کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے تاکہ انہیں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لئے شروع کی گئی پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں سے واقف کرایا جاسکے۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
اے پی کے عوام کا فیصلہ قبول:شرمیلا
مسلمانوں کا اتحاد بکھیرنے فسطائی طاقتیں سرگرم، چوکنا رہنے کی اپیل : اکبرالدین اویسی
مودی کے خلاف توہین عدالت مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ: مشیر حکومت تلنگانہ
بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)

بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کی جانب سے وضع کردہ یہ ایسی اولین پہل ہے جو اقلیتی برادریوں خاص طورپر مسلمانوں تک رسائی حاصل کرنے کے مقصد سے شروع کی گئی ہے تاکہ انہیں پارٹی کے مزید قریب لایا جاسکے۔

اس نئے پروگرام کے تحت پارٹی کیڈر کئی ریاستوں بشمول اترپردیش اور راجستھان کے صوفی سنتوں کی خدمات حاصل کرے گا۔ اس پروگرام کو ”صوفی سنت سمواد کانفرنس“ کا نام دیا گیا ہے جس کے تحت مذہبی قائدین تمام طبقات کے درمیان محبت اور بھائی چارہ کا پرچار کریں گے۔

اقلیتی مورچہ جاریہ سال مارچ سے ملک بھر میں ایسی کانفرنسوں کا اہتمام کرے گا۔ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے ایک اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مودی حکومت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ”سب کا ساتھ‘ سب کا وکاس‘ سب کا وشواس‘ سب کا پریاس“ محض بی جے پی کا ایک نعرہ نہیں رہا بلکہ ایک حرکیاتی پراجکٹ ہے۔

اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والوں خاص طورپر مسلمانوں کو یہ بات سمجھنی چاہئے۔ انہیں اپنی ترقی کے لئے پارٹی کے پروگراموں کے بارے میں بتانے کی ضرورت ہے۔ جمال صدیقی نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد ملک کو پرامن انداز میں آگے لے جانے کے طریقہ پر صوفی سنتوں کے ساتھ وسیع تر بات چیت کرنا ہے۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ صوفی سنتوں کو آگے لایا جائے۔

اس پروگرام میں اجمیر شریف‘ حضرت نظام الدین اور دیگر مقامات کی درگاہوں سے تعلق رکھنے والے اور دیگر مذہبی رہنماؤں کے علاوہ دہلی کے ایک عیسائی مبلغ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے مزید بتایا کہ پارٹی کا اقلیتی مورچہ مستقبل قریب میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ صوفی سنتوں کی ملاقات کی راہ ہموار کرے گا۔

a3w
a3w