تلنگانہ

تلنگانہ تلی کے مجسمہ پر جدوجہد کا بی آرایس کو اختیار نہیں: وجے شانتی

انہوں نے کہا کہ بی آرایس کو تلنگانہ تلی کے مجسمہ کے روپ میں تبدیلی کے خلاف جدوجہد کا کوئی حق نہیں ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ وجے شانتی نے کہا ہے کہ 2007 میں تلی تلنگانہ پارٹی نے تلنگانہ تلی کے پہلے مجسمہ کی نقاب کشائی کی تھی۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

یہ مجسمہ بی ایس رام نے ڈیزائن کیا تھا۔ بعد ازاں اُس وقت کی ریاست کی حکمران جماعت بی آرایس نے تلنگانہ تلی کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی لیکن پارٹی نے ریاست میں 10 سال سے اقتدار میں رہنے کے باوجود مجسمہ کو سرکاری درجہ اور احترام نہیں دیا گیا۔

سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ایکس پر اس خصوص میں کئے گئے اپنے ایک پوسٹ میں وجے شانتی نے کہا کہ جو کام بی آرایس نے دس سال میں نہیں کیا وہ کام کانگریس حکومت نے وزیراعلی ریونت ریڈی کے دور حکومت میں کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ بی آرایس کو تلنگانہ تلی کے مجسمہ کے روپ میں تبدیلی کے خلاف جدوجہد کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے پوچھا کہ کیا ماضی میں تلی تلنگانہ پارٹی کی جانب سے بنائے گئے مجسمہ کو بی آرایس کی جانب سے تبدیل کر دیا گیا تو کیا کسی نے جدوجہد کی؟ وجے شانتی نے کہا کہ اس مجسمہ کا سیاسی جماعتوں کے فائدے کے لیے استعمال نہ کیاجائے۔