دہلیسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

فریدآباد میں گاؤ رکھشکوں نے مویشی اسمگلروں کے شبہ میں طالب علم کو گولی مارکر ہلاک کردیا

ایک نیا ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہریانہ کے فریدآباد میں 12 ویں جماعت کے ایک طالب علم کو گاؤرکھشکوں نے کار میں بیٹھ کر پیچھا کیا اور ہلاک کردیا۔

نئی دہلی: ایک نیا ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہریانہ کے فریدآباد میں 12 ویں جماعت کے ایک طالب علم کو گاؤرکھشکوں نے کار میں بیٹھ کر پیچھا کیا اور ہلاک کردیا۔

وہ اُسے مویشیوں کا اسمگلر سمجھ رہے تھے۔ آگرہ۔دہلی قومی شاہراہ کے گڈپوری ٹول پلازہ پرنصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مہلوک آرین مشرا 24 اگست کو اپنے دوستوں کے ساتھ سرخ رنگ کی رینالٹ ڈسٹر کار میں جارہا تھا۔

صبح تقریبا 3 بجے پانچ ملزمین کو اِن لوگوں کا ماروتی سوزوکی سوئفٹ کار میں پیچھا کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ کچھ ہی دیر میں آرین کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ ملزمین انیل، کوش، ورون، کرشنا، آدیش اور سوربھ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے پوچھ تاچھ کے دوران بتایا کہ 23 اگست کی رات انہیں یہ اطلاع ملی تھی کہ 2 ایس یو وی گاڑیوں میں سوار بعض مشتبہ مویشی اسمگلر شہر کا جائزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے مویشی اسمگلروں کی تلاش کے دوران ایک ڈسٹر کار کو دیکھا اور آرین کے دوست ہرشیت سے جو گاڑی چلارہا تھا، رکنے کے لئے کہا لیکن ہرشیت نے گاڑی نہیں روکی کیونکہ ان کے ایک دوست شنکی کا کسی کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔ وہ لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ جھگڑا کرنے والوں نے انہیں ہلاک کرنے غنڈوں کو بھیجا ہے۔

آرین اور اس کے دوست نہیں رُکے جس پر ملزمین نے کار کا پیچھا کرنا شروع کیا۔ انہوں نے گاڑی کو روکا اور کار پر فائرنگ کردی۔ ایک گولی آرین کو لگ گئی جو پچھلی نشست پر سوار تھا۔جب اس کے دوست نے گاڑی روکی تو اُسے ایک بار پھر گولی ماری گئی۔

ملزمین یہ سمجھ رہے تھے کہ یہ لوگ ان پر جوابی فائرنگ کریں گے۔ دوسری گولی آرین کے سینہ میں لگی۔ اسے ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں وہ ایک دن بعد جانبر نہ ہوسکا۔ ملزمین کو شہر کی ایک عدالت میں پیش کرنے کے بعد عدالتی تحویل میں دے دیاگیا۔