سوشل میڈیا پر امتناع کے خلاف پرتشدد مظاہرے،5ہلاک (ویڈیو)
سوشل میڈیا سائٹس پر حکومت ِ نیپال کے امتناع کے خلاف کٹھمنڈو میں احتجاج شدت اختیار کرگیا۔ پیر کے دن نوجوانوں کے مظاہروں میں 5 افراد ہلاک اور دیگر 42 زخمی ہوگئے۔
کٹھمنڈو (پی ٹی آئی) سوشل میڈیا سائٹس پر حکومت ِ نیپال کے امتناع کے خلاف کٹھمنڈو میں احتجاج شدت اختیار کرگیا۔ پیر کے دن نوجوانوں کے مظاہروں میں 5 افراد ہلاک اور دیگر 42 زخمی ہوگئے۔
حکام کو صورتحال پر قابو پانے فوج تعینات کرنی پڑی۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ کٹھمنڈو میں پارلیمنٹ بلڈنگ کے سامنے ہزاروں نوجوان بشمول اسکولی طلبہ جنریشن زی (Gen Z) کے بیانر تلے پولیس سے اولجھ گئے۔ احتجاج اس وقت پرتشدد ہوگیا جب بعض مظاہرین پارلیمنٹ کمپلیکس میں داخل ہوگئے۔
پولیس نے لاٹھی چارج کیا، آنسوں گیس شل برسائے اور ہجوم کو منتشر کرنے ربڑ کی گولیاں چلائی۔ عینی شاہدین نے یہ بات بتائی۔ 42افراد بشمول پولیس والے زخمی ہوئے جن کا سیول ہاسپٹل کٹھمنڈو میں علاج چل رہا ہے۔
14 Dead in Nepal
— Maxx (@Max_geopolitic) September 8, 2025
Police used live ammunition, tear gas, and water cannons against protesters
Nepal banned 26 social media apps including Facebook, youtube, Instagram… pic.twitter.com/hHYjeYxcF9
نیپال پولیس کے ترجمان نے یہ بات بتائی۔ حالات پر قابو پانے فوج تعینات کردی گئی۔ حکومت ِ نیپال نے 4 ستمبر کو 26 سوشل میڈیا سائیڈس بشمول فیس بک، واٹس ایپ اور ایکس پر یہ کہتے ہوئے امتناع عائد کردیا تھا کہ یہ لازمی رجسٹریشن پر عمل نہیں کررہی ہیں۔
حکومت نے بعدازاں موقف کی وضاحت کی کہ ان سائیڈس کو ریگولیٹ کرنے کے لئے ممنوع قرار دیا گیا ہے لیکن عوام نے یہ تاثر لیا کہ یہ اظہار رائے کی آزادی حملہ پر ہے جس کا نتیجہ سنسر شپ کی شکل میں نکل سکتا ہے۔