اتراکھنڈ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع، رائے دہندگان میں جوش و خروش
ایک اور بزرگ خاتون ووٹر جانکی جوشی نے کہا، "ووٹ ڈالنا ہمارا حق ہے اور ساتھ ہی فرض بھی ہے، اس لیے ہر ووٹر کو ضرور ووٹ ڈالنا چاہیے۔"
نینیتال: اتراکھنڈ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے ووٹنگ جمعرات کی صبح 08:00 بجے شروع ہوئی اور ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
ریاستی انتخابی کمیشن کے مطابق، ریاست کے 11 میونسپل کارپوریشنز میں میئر اور کل 89 میونسپلٹی اور نگر پنچایت کے علاقوں میں صدر اور کونسلرز کے انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل پُرامن طریقے سے شروع ہوا ہے۔
یہاں کے رائےدہندگان ووٹ دینے کے لیے کافی پرجوش نظر آئے۔
کمیشن کے مطابق اس بار 1516 پولنگ اسٹیشنز پر 30 لاکھ 29 ہزار ووٹرز بیلٹ پیپر کے ذریعے ووٹ ڈالیں گے۔ یہاں تقریباً 16,284 ملازمین اور 25,800 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
میونسپل کارپوریشن کیچھا اور نریندر نگر اس الیکشن میں شامل نہیں ہیں۔
پچھلے چھ سال کے دوران ریاست میں میونسپل کارپوریشنوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہو گئی ہے۔ سری نگر، الموڑہ اور پتھورا گڑھ میونسپل کارپوریشنوں میں پہلی بار انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس سے پہلے وہ میونسپلٹی تھیں۔
سیاحتی شہر نینی تال اور ہلدوانی میں رائےدہندگان اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے صبح سویرے ہی پولنگ مراکز پہنچ گئے۔ بعض پولنگ اسٹیشنز پر لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ ان میں بزرگ اور خواتین ووٹرز کی تعداد زیادہ رہی۔
نینی تال میں ووٹنگ دینے آئی بزرگ ووٹر متھرا پرساد پانڈے نے کہا کہ وہ صبح تقریباً 07:45 بجے قطار میں لگے تھے اور انہوں نے قطار میں لگ کر سب سے پہلے ووٹ ڈالا۔
ایک اور بزرگ خاتون ووٹر جانکی جوشی نے کہا، "ووٹ ڈالنا ہمارا حق ہے اور ساتھ ہی فرض بھی ہے، اس لیے ہر ووٹر کو ضرور ووٹ ڈالنا چاہیے۔”
انتخابات کے پیش نظر پولیس نے ریاست میں 185 چیکنگ بیریئرس قائم کیے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ان 117 رکاوٹوں کی بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔