ہم غزہ پر اسرائیل کے مستقل قبضے کے خلاف ہیں: امریکہ
بلنکن نے کہا کہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے لیے ترکیہ سمیت خطے کے تمام نمایاں سربراہان سے مذاکرات کیے ہیں اور اب ہم حماس کے فیصلے کے منتظر ہیں۔
واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم غزہ میں جنگ بندی کے آخری مرحلے میں ہیں اور ہم خطے میں اسرائیل کے مستقل قبضے کے خلاف ہیں۔ امریکی ایم ایس این بی سی چینل کی براہ راست نشریات میں بلنکن نے غزہ کے ایجنڈے کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔
بلنکن نے کہا کہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے لیے ترکیہ سمیت خطے کے تمام نمایاں سربراہان سے مذاکرات کیے ہیں اور اب ہم حماس کے فیصلے کے منتظر ہیں۔
بلنکن نے کہا کہ ایران اور حزب اللہ کے بڑی حد تک اس عمل سے باہر ہونے کے بعد اب سب کی نظریں حماس پر ہیں، "میرے خیال میں بالا آخر ہاں کہنے کے لیے حماس پر دباؤ ہے۔ آیا کہ حماس کسی نتیجے تک پہنچے گی؟ ضروری دباؤ ڈالنے کے لیے ہم اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ اس مسئلے پر غور کر رہے ہیں۔”
ترکیہ میں اس معاملے پر صدر رجب طیب ایردوان سے بھی بات چیت کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے بلنکن نے کہا، "ہم قیدیوں کو ان کے گھروں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ ہماری تمنا ہےکہ جنگ بندی قائم ہو تاکہ غزہ کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔”
بلنکن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ غزہ پر کسی بھی مستقل اسرائیلی قبضے کے خلاف ہیں اور یہ اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔ امریکی وزیر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "اسرائیل کے لیے ایک دوسرا متبادل غزہ پر مستقل قبضہ ہے، اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ بنیادی طور پر اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔”