ایشیاء

حسینہ واجد کی خفیہ جیل میں کیا ہوتا تھا؟ رونگٹے کھڑے کر دینے والا اندرونی احوال

بنگلہ دیش کی مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی منکشف خفیہ جیل آئینہ گھر میں کیا کچھ ہوتا تھا اس کا اندرونی خوفناک احوال قیدی نے بیان کیا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی منکشف خفیہ جیل آئینہ گھر میں کیا کچھ ہوتا تھا اس کا اندرونی خوفناک احوال قیدی نے بیان کیا۔

متعلقہ خبریں
شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا ایک اور کیس درج
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
بنگله دیش میں فوج کے اعلیٰ عہدوں میں ردوبدل
بنگلہ دیش: جیل سے 500 قیدی فرار
وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کی نئی دہلی آمد

بنگلہ دیش میں عوامی انقلاب کے نتیجے میں 16 سالہ اقتدار چھوڑ کر بھارت فرار ہونے والی سابق وزیراعظم کی گزشتہ دنوں خفیہ جیل ’’آئینہ گھر‘‘ کا انکشاف ہوا تھا۔ اس جیل میں ظلم کے کیا کیا پہاڑ توڑے جاتے تھے، یہ خوفناک احوال جیل میں 8 سال تک قید قیدی نے بتایا۔

وکیل احمد بن قاسم جنہیں مظاہرین طلبہ نے حسینہ واجد کی خفیہ جیل سے 8 سالہ اسیری کے بعد رہائی دلائی نے بتایا کہ دوران قید ان پر اتنے ظلم کیے جاتے تھے کہ انہیں لگتا تھا کہ مجھے قتل کر دیا جائے گا۔

احمد بن قاسم جو جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم علی کے بیٹے ہیں نے مزید انکشاف کیا کہ 8 سالہ قید کے دوران انہیں ہمیشہ زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا۔

جیل کے اندرونی حالات انتہائی سخت تھے جبکہ قید کے دوران تیز آواز میں موسیقی بھی چلائی جاتی تھی، جس کی وجہ سے میں اذان کی آواز بھی نہیں سن پاتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ قید کے دوران انہیں نماز کے اوقات جاننے سے بھی دور رکھا گیا تھا، جبکہ ان کے اغوا کو کتنا وقت گزر گیا انہیں اس بات کا بھی پتہ نہیں چلنے دیا گیا تھا، جب موسیقی کی آواز بند ہو جاتی تھی تو وہ دوسرے قیدیوں کی تکلیف دہ آوازیں سنتے تھے۔

وکیل احمد بن قاسم نے کہا کہ جب میں دیگر لوگوں کی تکلیف دہ رونے اور چیخنے کی آوازیں سنیں تو معلوم ہوا کہ اس قید خانے میں صرف میں تنہا نہیں بلکہ دیگر لوگ بھی قید ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے والد کا کیس لڑ رہے تھے اسی بنا پر انہیں اغوا کیا گیا اور اس کے تین دن بعد والد کو پھانسی دے دی گئی جس کا انہیں تین سال بعد جیلر نے نا دانستہ طور پر بتایا۔

a3w
a3w