ایشیاء

حسینہ واجد کی خفیہ جیل میں کیا ہوتا تھا؟ رونگٹے کھڑے کر دینے والا اندرونی احوال

بنگلہ دیش کی مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی منکشف خفیہ جیل آئینہ گھر میں کیا کچھ ہوتا تھا اس کا اندرونی خوفناک احوال قیدی نے بیان کیا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی منکشف خفیہ جیل آئینہ گھر میں کیا کچھ ہوتا تھا اس کا اندرونی خوفناک احوال قیدی نے بیان کیا۔

متعلقہ خبریں
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ
شیخ حسینہ کے خلاف کیسس کی تعداد 155 ہوگئی
شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا ایک اور کیس درج
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
بنگله دیش میں فوج کے اعلیٰ عہدوں میں ردوبدل

بنگلہ دیش میں عوامی انقلاب کے نتیجے میں 16 سالہ اقتدار چھوڑ کر بھارت فرار ہونے والی سابق وزیراعظم کی گزشتہ دنوں خفیہ جیل ’’آئینہ گھر‘‘ کا انکشاف ہوا تھا۔ اس جیل میں ظلم کے کیا کیا پہاڑ توڑے جاتے تھے، یہ خوفناک احوال جیل میں 8 سال تک قید قیدی نے بتایا۔

وکیل احمد بن قاسم جنہیں مظاہرین طلبہ نے حسینہ واجد کی خفیہ جیل سے 8 سالہ اسیری کے بعد رہائی دلائی نے بتایا کہ دوران قید ان پر اتنے ظلم کیے جاتے تھے کہ انہیں لگتا تھا کہ مجھے قتل کر دیا جائے گا۔

احمد بن قاسم جو جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم علی کے بیٹے ہیں نے مزید انکشاف کیا کہ 8 سالہ قید کے دوران انہیں ہمیشہ زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا۔

جیل کے اندرونی حالات انتہائی سخت تھے جبکہ قید کے دوران تیز آواز میں موسیقی بھی چلائی جاتی تھی، جس کی وجہ سے میں اذان کی آواز بھی نہیں سن پاتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ قید کے دوران انہیں نماز کے اوقات جاننے سے بھی دور رکھا گیا تھا، جبکہ ان کے اغوا کو کتنا وقت گزر گیا انہیں اس بات کا بھی پتہ نہیں چلنے دیا گیا تھا، جب موسیقی کی آواز بند ہو جاتی تھی تو وہ دوسرے قیدیوں کی تکلیف دہ آوازیں سنتے تھے۔

وکیل احمد بن قاسم نے کہا کہ جب میں دیگر لوگوں کی تکلیف دہ رونے اور چیخنے کی آوازیں سنیں تو معلوم ہوا کہ اس قید خانے میں صرف میں تنہا نہیں بلکہ دیگر لوگ بھی قید ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے والد کا کیس لڑ رہے تھے اسی بنا پر انہیں اغوا کیا گیا اور اس کے تین دن بعد والد کو پھانسی دے دی گئی جس کا انہیں تین سال بعد جیلر نے نا دانستہ طور پر بتایا۔