اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اسکام کیس، چندرابابوکونوٹس
سپریم کورٹ نے حکومت آندھراپردیش کی جانب سے ہائی کورٹ کے احکامات کے خلاف پیش کردہ درخواست پر صدر تلگو دیشم پارٹی این چندرا بابو نائیڈو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے حکومت آندھراپردیش کی جانب سے ہائی کورٹ کے احکامات کے خلاف پیش کردہ درخواست پر صدر تلگو دیشم پارٹی این چندرا بابو نائیڈو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔
اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اسکام کیس میں ہائی کورٹ نے چندرا بابو نائیڈو کو باقاعدہ ضمانت منظور کی ہے جس کے خلاف سپریم کورٹ میں ریاستی حکومت نے درخواست دائر کی ہے۔
جسٹس بی ایم ترویدی اور ایس سی شرما میں مشتمل بنچ نے چندرا بابو نائیڈو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ 8 / دسمبر تک عوامی ریالیوں اور جلسوں میں شرکت نہ کریں۔ 8 / دسمبر کو مذکورہ کیس کی آئندہ سماعت مقرر ہے۔
جاری کردہ نوٹس جو کہ 8 / دسمبر تک قابل واپسی ہے، اِس میں ضمانت کے حکم میں نافذ کردہ شرائط برقرار رہیں گے عوامی ریالیوں اور جلسوں میں شرکت کی اجازت نہیں رہے گی۔
آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے سابق چیف منسٹر کی پیرانہ سالی سے متعلق امراض کو پیش نظر رکھتے ہوئے ضمانت پر رہائی کا حکم دیا تھا۔
عبوری ضمانت کے شرائط کے تحت وہ اسکام کیس کے تعلق سے برسر عام تبصرے نہیں کرسکیں گے اور نہ ہی جلسوں اور ریالیوں میں شرکت کریں گے۔ یہ احکامات 28 / نومبر تک برقرار رہیں گے۔
ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد ریاستی حکومت نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو بااثر شخصیت ہیں۔ اُن کے 2 قریبی ساتھی جن میں سے ایک سرکاری ملازم سے ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔