دہلی

جب رکنیت 26 گھنٹے میں منسوخ کی جاسکتی ہے تو 26 گھنٹے بعد بحال کیوں نہیں؟: کماری سلجا

کیا مودی حکومت اس بات سے خوفزدہ ہے کہ راہول گاندھی منی پور میں ہونے والے قتل عام اور وہاں کے بے سہارا لوگوں کی آواز اٹھا کر 'انڈیا' کی آواز بلند کریں گے۔

سرسا: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی قومی جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر کماری سیلجا نے کہا کہ پارٹی لیڈر راہول گاندھی کو سورت کی ضلعی عدالت سے قصوروار ٹھہرائے جانے کے 26 گھنٹے بعد ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تو اب جبکہ سپریم کورٹ نے راہول گاندھی کی سزا پر روک لگا دی ہے، اس فیصلے کے بعد ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت کیوں بحال نہیں کی گئی؟۔

متعلقہ خبریں
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
مودی حکومت، صنعتکاروں کے لئے کام کرتی ہے: راہول گاندھی

 کیا مودی حکومت اس بات سے خوفزدہ ہے کہ راہول گاندھی منی پور میں ہونے والے قتل عام اور وہاں کے بے سہارا لوگوں کی آواز اٹھا کر ‘انڈیا’ کی آواز بلند کریں گے۔

اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں کماری سیلجا نے کہا کہ راہول گاندھی کی جیت سچائی کی جیت کی علامت ہے۔ کانگریس چاہتی ہے کہ مسٹر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت جلد از جلد بحال کی جائے اور وہ مودی حکومت کے خلاف لائے جانے والی تحریک عدم اعتماد کی بحث میں شامل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کی رکنیت جتنی تیزی سے منسوخ کی گئی تھی اسے بحال کرنے میں بھی اتنی ہی تیزی دکھانی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کی سورت ضلعی عدالت کی طرف سے راہول گاندھی کو دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے 24 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس میں ان کی لوک سبھا کی رکنیت 23 مارچ سے منسوخ کر دی گئی تھی۔

راہول گاندھی 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کیرالہ کے وائناڈ سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ نے راہول گاندھی کی سزا پر روک لگانے کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت بھی فوری طور پر بحال کی جانی چاہئے۔