ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قراردیا
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کانگو اور افریقہ کے دیگر حصوں میں منکی پاکس کے پھیلنے کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے۔
جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کانگو اور افریقہ کے دیگر حصوں میں منکی پاکس کے پھیلنے کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ بدھ کو منکی پاکس سے متعلق ہنگامی کمیٹی نے میٹنگ کی اور مجھے مشورہ دیا کہ ان کی نظر میں یہ صورتحال بین الاقوامی سطح پر باعث تشویش اور صحت عامہ کی ایمرجنسی ہے۔ میں نے وہ مشورہ قبول کر لیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے یہ اعلان اس لئے کیا ہے کیونکہ 12 سے زائد ممالک میں بچوں اور بڑوں میں منکی پاکس کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور وائرس کی ایک نئی شکل پھیل رہی ہے اور براعظم میں ویکسین کی خوراکیں بہت کم دستیاب ہیں۔
اس ہفتے کے شروع میں ’افریقہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن‘ سی ڈی ایس نے اعلان کیا تھا کہ منکی پاکس کا پھیلنا ایک صحت عامہ کی ایمرجنسی ہے، جس میں 500 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ اس نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی تھی۔
ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا، "یہ وہ چیز ہے جس سے ہم سب کو تشویش ہونی چاہیے… افریقہ اور اس سے باہر اس کے پھیلنے کا امکان بہت تشویشناک ہے۔”
انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ہمارے ملک اور علاقائی دفاتر کے ساتھ ساتھ افریقہ سی ڈی سی، این جی اوز، سول سوسائٹی اور دیگر شراکت داروں کے ذریعے متاثرہ ممالک اور اس بیماری کی زد میں آنے والے لوگوں کے لئے کام کر رہا ہے۔