غیرملکی سفارت کاروں کو کشمیر الیکشن کیوں دکھایا جارہا ہے؟۔ عمر عبداللہ کا سوال
جموں وکشمیر کے سابق چیف منسٹر اور نیشنل کانفرنس(این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے چہارشنبہ کے دن مرکز پر تنقید کی کہ اس نے بیرونی سفارت کاروں کو مرکزی زیرانتظام علاقہ میں اسمبلی الیکشن کے مشاہدہ کی اجازت دی ہے۔
سری نگر: جموں وکشمیر کے سابق چیف منسٹر اور نیشنل کانفرنس(این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے چہارشنبہ کے دن مرکز پر تنقید کی کہ اس نے بیرونی سفارت کاروں کو مرکزی زیرانتظام علاقہ میں اسمبلی الیکشن کے مشاہدہ کی اجازت دی ہے۔
میڈیا سے بات چیت میں عمر عبداللہ نے کہا کہ پتہ نہیں غیرملکیوں سے کیوں کہا جارہا ہے کہ وہ یہاں آئیں اور اسمبلی الیکشن دیکھیں۔ بیرونی حکومتیں جب بھی کوئی تبصرہ کرتی ہیں تو حکومت ِ ہند اسے ہندوستان کا داخلی معاملہ بتاتی ہے اور اب اچانک وہ چاہتی ہے کہ بیرونی مبصرین یہاں آئیں اور اسمبلی الیکشن کا مشاہدہ کریں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن ہمارا اندرونی معاملہ ہے اور ہمیں غیرملکیوں کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ عوام الیکشن میں حکومت ِ ہند کی وجہ سے حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ حکومت ہند نے ہمارے عوام کی بے عزتی کی۔
لوگوں کو ہراساں کرنے کے لئے سرکاری مشنری کا استعمال کیا گیا۔ اس کے باوجود لوگ گھروں سے باہر نکل رہے ہیں اور الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ وہ چیز نہیں ہے جسے حکومت ِ ہند اجاگر کرے۔ سابق چیف منسٹر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام گزشتہ 10 برس سے الیکشن کے منتظر تھے۔
پہلے مرحلہ کے بعد دوسرے مرحلہ میں بھی رائے دہی کے اچھے تناسب کی توقع ہے۔ 15 ممالک بشمول امریکہ‘ ناروے‘ اسپین‘ سنگاپور‘ جنوبی افریقہ‘ جمہوریہ کوریا اور فلپائن کے وفد نے چہارشنبہ کے دن سری نگر پہنچ کر بعض پولنگ اسٹیشنس کا دورہ کیا۔
الیکشن کمیشن نے آج 6 اضلاع میں 3052 پولنگ اسٹیشنس قائم کئے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس مل جل کر الیکشن لڑرہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے 52 اور کانگریس نے 31 امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ وادی میں ایک نشست سی پی آئی ایم کے لئے اور جموں ڈیویژن میں پنتھرس پارٹی کے لئے ایک نشست چھوڑی گئی۔