آندھراپردیش

اے پی میں کانگریس کا چلو سکریٹریٹ پروگرام ناکام، شرمیلا کے بشمول دیگر لیڈران گرفتار

اے پی کانگریس نے میگا ڈی ایس سی کے مطابق ملازمتوں کو پُرکرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چلو سکریٹریٹ پروگرام کی اپیل کی۔

حیدرآباد: اے پی کانگریس نے میگا ڈی ایس سی کے مطابق ملازمتوں کو پُرکرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چلو سکریٹریٹ پروگرام کی اپیل کی۔

متعلقہ خبریں
جمعیۃ علماء کی فطرت دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونے کی نہیں: حافظ پیر خلیق احمد صابر
شعبان کی پندرہویں شب میں اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اپنی ساری ہی مخلوق کی مغفرت فرما دیتا ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
شرمیلا کی امین پیر درگاہ پر حاضری
ایس آئی او تلنگانہ نے تعلیم اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے بجٹ سفارشات پر کتابچہ جاری کیا
ادبی تخلیقات قوموں کی فکری سمت کا تعین کرتی ہیں: امیرِ حلقہ ڈاکٹر خالد ظفر

تاہم پولیس نے اس پروگرام کو ناکام بناتے ہوئے پارٹی کی ریاستی صدر وائی ایس شرمیلا اور دیگر لیڈروں کو پارٹی دفتر آندھرا رتنا بھون سے حراست میں لے لیا۔

کانگریس لیڈروں جی ردرارجو، تلسی ریڈی اور مستان ولی جنہوں نے جمعرات کو پارٹی دفتر آنے کی کوشش کی کو گرفتار کرکے وہاں سے پولیس اسٹیشن منتقل کردیاگیا۔

شرمیلا سمیت کئی لیڈروں نے دفتر کے باہر پولیس کے رویہ کے خلاف احتجاج کیا جس سے آندھرا رتنا بھون میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔

پولیس اور کانگریس کے لیڈروں کے درمیان بحت وتکرار بھی ہوئی۔ شرمیلا نے کہا کہ 28 ہزار ملازمتوں کو ڈی ایس سی کے ذریعہ پُرکرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اس وعدہ سے انحراف کیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے صرف 6,000 عہدوں کوپُرکرنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا۔وائی ایس آرکانگریس کی حکومت کو اس کے لئے معافی مانگنی چاہیے۔

سینئر لیڈرجی ردراراجو نے کہا کہ گزشتہ رات سے پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ غیر قانونی مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔

پارٹی کارکنوں کو جگہ جگہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ہم وزیراعلی جگن کی طرف سے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں