آندھراپردیش

اے پی میں کانگریس کا چلو سکریٹریٹ پروگرام ناکام، شرمیلا کے بشمول دیگر لیڈران گرفتار

اے پی کانگریس نے میگا ڈی ایس سی کے مطابق ملازمتوں کو پُرکرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چلو سکریٹریٹ پروگرام کی اپیل کی۔

حیدرآباد: اے پی کانگریس نے میگا ڈی ایس سی کے مطابق ملازمتوں کو پُرکرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چلو سکریٹریٹ پروگرام کی اپیل کی۔

متعلقہ خبریں
آندھرا اور بہار کو خصوصی موقف حاصل ہوگا؟ کانگریس کے سوالات (ویڈیو)
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
شرمیلا کی امین پیر درگاہ پر حاضری
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا

تاہم پولیس نے اس پروگرام کو ناکام بناتے ہوئے پارٹی کی ریاستی صدر وائی ایس شرمیلا اور دیگر لیڈروں کو پارٹی دفتر آندھرا رتنا بھون سے حراست میں لے لیا۔

کانگریس لیڈروں جی ردرارجو، تلسی ریڈی اور مستان ولی جنہوں نے جمعرات کو پارٹی دفتر آنے کی کوشش کی کو گرفتار کرکے وہاں سے پولیس اسٹیشن منتقل کردیاگیا۔

شرمیلا سمیت کئی لیڈروں نے دفتر کے باہر پولیس کے رویہ کے خلاف احتجاج کیا جس سے آندھرا رتنا بھون میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔

پولیس اور کانگریس کے لیڈروں کے درمیان بحت وتکرار بھی ہوئی۔ شرمیلا نے کہا کہ 28 ہزار ملازمتوں کو ڈی ایس سی کے ذریعہ پُرکرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اس وعدہ سے انحراف کیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے صرف 6,000 عہدوں کوپُرکرنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا۔وائی ایس آرکانگریس کی حکومت کو اس کے لئے معافی مانگنی چاہیے۔

سینئر لیڈرجی ردراراجو نے کہا کہ گزشتہ رات سے پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ غیر قانونی مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔

پارٹی کارکنوں کو جگہ جگہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ہم وزیراعلی جگن کی طرف سے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں

a3w
a3w