پٹاخوں پر امتناع سارے ملک میں کیوں نہیں؟: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے جمعرات کے دن پوچھا کہ پٹاخوں پر امتناع صرف دہلی۔این سی آر علاقہ میں کیوں؟۔ اس نے کہا کہ صاف ستھری ہوا اگر قومی دارالحکومت کے ”ایلیٹ“ شہریوں کا حق ہے تو پھر یہ سارے ملک کے شہریوں کو ملنا چاہئے۔
نئی دہلی (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے جمعرات کے دن پوچھا کہ پٹاخوں پر امتناع صرف دہلی۔این سی آر علاقہ میں کیوں؟۔ اس نے کہا کہ صاف ستھری ہوا اگر قومی دارالحکومت کے ”ایلیٹ“ شہریوں کا حق ہے تو پھر یہ سارے ملک کے شہریوں کو ملنا چاہئے۔
چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے ونود چندرن پر مشتمل بنچ قومی دارالحکومت علاقہ (این سی آر) میں آتش بازی کو باقاعدہ بنانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کررہی تھی۔ بنچ نے پوچھا کہ اگر این سی آر صاف ستھری ہوا کا حقدار ہے تو پھر دیگر شہروں کے لوگ کیوں نہیں؟۔
پالیسی جو بھی ہو وہ ملک گیر بنیاد پر ہونی چاہئے۔ ہم صرف دہلی والوں کیلئے پالیسی اس لئے نہیں بناسکتے کہ وہ ملک کے ایلیٹ شہری ہیں۔ سی جی آئی نے کہا کہ میں پچھلے موسم سرما میں امرتسر میں تھا اور وہاں فضائی آلودگی دہلی سے بھی بدتر تھی۔ پٹاخوں پر اگر امتنا ع عائد کرنا ہے تو یہ سارے ملک میں عائد ہونا چاہئے۔
معاون عدالت سینئر وکیل اپرجیتاسنگھ نے کہا کہ ایلیٹ لوگ اپنا خیال خود رکھتے ہیں۔ وہ آلودگی بڑھ جانے پر دہلی سے باہر چلے جاتے ہیں۔ بنچ نے ایڈیشن سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھارتی سے جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئی کہا کہ وہ اس مسئلہ پر کمیشن فار ایرکوالیٹی مینجمنٹ سے تفصیلی رپورٹ حاصل کریں۔
پٹاخے بنانے والوں کے وکیل نے کہا کہ نیشنل اینوائرنمنٹل انجینئرنگ ریسرچ انسٹیٹیوٹ (نیری) کو چاہئے کہ وہ کیمیکل کمپوزیشن بتادے جس کی بنیاد پر پٹاخہ صنعت پٹاخے بنائے گی۔