سوشیل میڈیا

سعودی عرب میں واٹس ایپ کالنگ کیوں بند ہے؟

سمیر الجنید نے کہا ہے کہ ’کچھ دن پہلے واٹس ایپ کال کھول دی گئی تھی مگر کمپنی کی طرف سے شرط پوری نہ کرنے پر اسے دوبارہ بند کردیا گیا ہے‘۔

جدہ: ٹیکنالوجی کے سعودی ماہر سمیر الجنید نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں واٹس ایپ کالز بند ہونے کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’واٹس ایپ کی ویڈیو آڈیو کال کھولنے کی ایک ہی شرط ہے وہ یہ ہے کہ کال کرنے والافرضی شخصیت نہ ہو‘۔

متعلقہ خبریں
کلیان بنرجی کی حرکت غیرجمہوری تھی: جگدمبیکا پال

سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’کچھ دن پہلے واٹس ایپ کال کھول دی گئی تھی مگر کمپنی کی طرف سے شرط پوری نہ کرنے پر اسے دوبارہ بند کردیا گیا ہے‘۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی کمیونیکیشن اتھارٹی انٹرنیٹ کے ذریعہ کال کی ایک ہی شرط عائد کرتی ہے اور یہ شرط صارفین کے تحفظ کے لیے ہے‘۔ ’خواہ واٹس ایپ ہو یا کوئی اور ایپ اسے چاہئے کہ کال کرنے والےحقیقی اور قابل شناخت شخصیت صارفین کو یقینی بنائے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ بات غلط ہے کہ واٹس ایپ کال کی اجازت دینے سے اتصالات کمپنیوں کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ تصور غلط ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اتصالات کمپنیوں کے ذریعہ کال 15 ہللہ فی منٹ أوسط لیا جاتا ہے جبکہ انٹر نیٹ کال پر ایک منٹ کی أوسط قیمت 39 ہللہ ہے جو انٹرنیٹ بنڈل سے منہا کردیا جاتا ہے‘۔