آیا کے سی آر حلقہ اسمبلی کاماریڈی سے الیکشن لڑیں گے؟
گمپاگوردھن نے بتایا کہ خود انہوں نے تین بار کے سی آر سے کاماریڈی سے مقابلہ کرنے کی خواہش کی ہے اور انہیں پورا یقین ہے کہ کے سی آر اس بار کاماریڈی سے میدان میں آئیں گے۔

حیدرآباد: گزشتہ چند دنوں سے افواہوں کا بازار گرم ہے کہ صدر بی آر ایس و چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اسمبلی انتخابات میں کاماریڈی سے مقابلہ کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی قائدین اور کارکنوں کی جانب سے کے سی آر سے کاماریڈی سے مقابلہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
پارٹی قائدین کا احساس ہے کہ اگر کے سی آر کاماریڈی سے انتخاب لڑیں گے تو متحدہ ضلع نظام آباد کے تمام9اسمبلی حلقوں سے بی آر ایس کی کامیابی یقینی ہوجائے گی۔
حالیہ عرصہ کے دوران کاماریڈی کے موجودہ رکن اسمبلی گمپا گوردھن نے خود اپنی طرف سے بیان دیا تھا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کے سی آر، کاماریڈی سے میدان میں اتریں گے جس کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔
گمپاگوردھن نے بتایا کہ خود انہوں نے تین بار کے سی آر سے کاماریڈی سے مقابلہ کرنے کی خواہش کی ہے اور انہیں پورا یقین ہے کہ کے سی آر اس بار کاماریڈی سے میدان میں آئیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کے سی آر،کاماریڈی سے میدان میں آتے ہیں تو وہ ایک معمولی کارکن کی طرح بی آر ایس کی کامیابی کیلئے جٹ جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کے سی آر کا آبائی دیہات ضلع کاماریڈی کے بی بی پیٹ منڈل کا کونا پور گاؤں ہے۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ حالیہ عرصہ کے دوران ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے اپنی دادی کے نام پر اپنے ذاتی خرچ سے سرکاری اسکول کی نئی عمارت بھی تعمیر کرائی تھی۔
سیاسی حلقوں میں جاری چہ مہ گوئیوں کے مطابق اگر کے سی آر کاماریڈی سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کرتے ہیں تو متحدہ ضلع نظام آباد میں بی آر ایس کو زبردست طاقت حاصل ہوگی۔
حالیہ عرصہ کے دوران بی آر ایس کی جانب سے کرائے گئے سرویز کے مطابق متحدہ نظام آباد کے 9اسمبلی حلقوں میں سے تین پر بی آر ایس کو مشکلات کا سامنا ہے اور یہ بی آر ایس کیلئے باعث فکر ہے۔ پارٹی قائدین کا احساس ہے کہ اگر کے سی آر کاماریڈی سے انتخاب لڑتے ہیں تو تمام9حلقوں پر بی آ رایس کو کامیابی حاصل ہوگی۔