کیا اب ٹویٹر(ایکس) استعمال کرنے پر بھی پیسے ادا کرنے ہوں گے؟
ایکس پر بوٹس عام ہیں، جو انسانوں کے بجائے کمپیوٹر پروگراموں کے ذریعے چلائے جاتے ہیں، جہاں ان کا استعمال سیاسی پیغامات یا نسلی تشدد کو فروغ دینے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
واشنگٹن: آن لائن پلیٹ فارم ‘ایکس’ کے مالک ایلون مسک نے بوٹس میں کمی کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘ایکس’ تمام صارفین سے ماہانہ معمولی فیس وصول کر سکتا ہے۔
اکتوبر 2022 میں 44 ارب ڈالر میں ایکس (سابقہ ٹویٹر) کوحاصل کرنے کے بعد مسک نے اس میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ حصول کے بعد انہوں نے ہزاروں ملازمین کو برطرف کیا، ہر ایک ادا شدہ پریمیم آپشن کی پیشکش کی اورکنٹینٹ ماڈریشن میں کمی کی۔ وہیں سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت دیگر کے پہلے پابندی عائد کیے گئے اکاؤنٹس کو بحال کیا۔
انہوں نے کہا کہ جولائی میں آن لائن پلیٹ فارم نے اپنی اشتہاری آمدنی کا تقریباً نصف کھو دیا۔ ایکس پر بوٹس عام ہیں، جو انسانوں کے بجائے کمپیوٹر پروگراموں کے ذریعے چلائے جاتے ہیں، جہاں ان کا استعمال سیاسی پیغامات یا نسلی تشدد کو فروغ دینے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل پیر کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے مسک کے ساتھ آن لائن بات چیت کے دوران یہود دشمنی کا مسئلہ اٹھایا اور پوچھا کہ ایکس بوٹس کے استعمال کو روکنے کے ساتھ اس کی نقل اور فروغ کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔
مسک نے اپنے جواب میں کہا، "کمپنی ‘ایکس’ کے استعمال کے لیے ایک چھوٹی سی ماہانہ فیس وصول کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے اور میری نظر میں یہ واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے ہم بوٹس کی بڑی فوجوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ایک باٹ کی قیمت ایک پیسہ کا ایک معمولی حصہ ہے بلکہ ایک پیسے کا دسواں حصہ لیکن اگر کسی کو چند ڈالر، کچھ برائے نام رقم ادا کرنی پڑے تو بوٹس کی مؤثر قیمت بہت زیادہ ہوگی اور پھر آپ کو ہربار ایک نیا باٹ کے لئے ایک ادائیگی کا نیا طریقہ بھی حاصل کرنا ہوگا۔
ایکس پر یہ گفتگو ایک ایسے وقت میں نشر کی گئی ہے جب ٹیسلا ٹائیکون کا امریکہ میں قائم یہودی تنظیم اینٹی ڈیفیمیشن لیگ (اے ڈی ایل) کے ساتھ تنازع چل رہا ہے۔
مسک نے اے ڈی ایل پر الزام لگایا ہے کہ وہ یہودی مخالف ہونے کا بے بنیاد الزام لگارہاہے، جس سے مشتہرین خوفزدہ ہیں اور ان کی کمپنی کی آمدنی کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے اے ڈی ایل پر اربوں ڈالر کا مقدمہ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔