کرناٹک

خواتین، سرحدی ریاستوں میں 20 کلومیٹر تک مفت سفر کرسکتی ہیں

اب جبکہ پانچ انتخابی گیارنٹیوں میں سے پہلی گیارنٹی ”شکتی“ کے آغاز کی تمام تیاریاں ہوچکی ہیں، چیف منسٹر سدارامیا نے وضاحت کی کہ خواتین‘ سرحدی ریاستوں کے اندر20 کلومیٹر تک مفت سفر کرسکتی ہیں، اس سے آگے نہیں۔

بنگلورو: اب جبکہ پانچ انتخابی گیارنٹیوں میں سے پہلی گیارنٹی ”شکتی“ کے آغاز کی تمام تیاریاں ہوچکی ہیں، چیف منسٹر سدارامیا نے وضاحت کی کہ خواتین‘ سرحدی ریاستوں کے اندر20 کلومیٹر تک مفت سفر کرسکتی ہیں، اس سے آگے نہیں۔

متعلقہ خبریں
مفت سفر کی سہولت، تقریبا 50ہزارملازمین کا ذریعہ معاش متاثر ہوگا : پراوین کمار
”آپ خود کو بار بار پٹوانے ہمارے ہاتھوں میں چھڑی کیوں دیتے ہیں:“ سدارامیا کا بی جے پی قائدین پر طنز
راہول گاندھی کا چیف منسٹر سدارامیا کو مکتوب
چیف منسٹر سدارامیا کی ہسپتال میں بم دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات
رام مندر درشن کیلئے جاؤں گا، وقت کا تعین ابھی ممکن نہیں:سدارامیا

واضح رہے کہ شکتی کے تحت خواتین کو سرکاری بسوں میں مفت سفر کی پیشکش کی گئی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار اور ٹرانسپورٹ وزیر راما لنگا ریڈی کے ساتھ اتوار کو ودھان سودھا میں اسکیم کا افتتاح کریں گے۔

سدارامیا نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم پانچ کے منجملہ ایک گیارنٹی کا صبح 11بجے ودھان سودھا میں آغاز کررہے ہیں۔ تمام خواتین ریاست کے اندر تمام سرکاری بسوں میں مفت سفرکرسکتی ہیں۔ اگر کوئی خاتون بین ریاستی بس میں سفر کرنا چاہے تو یہ مفت نہیں ہوگا۔ اگر کوئی خاتون تروپتی جانا چاہتی ہے تو وہ مفت میں سفر نہیں کرسکتی۔

وہ(آندھرا پردیش کے سرحدی ضلع کولار) مولبگل تک جاسکتی ہے اور اس کے بعد سفر مفت نہیں ہوگا۔ تاہم پڑوسی ریاستوں کے اندر 20 کلومیٹر تک سفر کرنے والوں سے کرایہ نہیں لیا جائے گا۔ مثلاً بیلاری سے آندھرا پردیش کے اندر20کلومیٹر تک وہ (خواتین) مفت سفر کرسکتی ہیں۔“

دیگر چار گیارنٹیوں کے آغاز کے تعلق سے چیف منسٹر نے کہا کہ گھریلو صارفین کو200 یونٹ مفت برقی کی اسکیم ”گروہا جیوتی“ کا یکم جولائی کو کلبرگی سے آغاز ہوگا۔ اسی دن بی پی ایل خاندانوں کو 10 کلو مفت چاول سربراہی کی ’انا بھاگیہ‘ اسکیم میسور میں شروع کی جائے گی۔

گھر کی ہر خاتون سربراہ کو ماہانہ 2ہزار روپئے مالی امداد کی اسکیم ”گروہا لکشمی“ کے تعلق سے چیف منسٹر نے کہا کہ اس کا آغاز16/ اگست سے بیلگاوی کے ضلع ہیڈکوارٹر ٹاؤن سے ہوگا۔ ہم گروہا لکشمی اسکیم کے لیے15/ جولائی سے درخواستیں طلب کریں گے اور درخواستوں کی کارروائی 15/ اگست تک جاری رہے گی اور ہم 16/ اگست سے بیلگاوی سے اسے شروع کریں گے۔“

بے روزگار نوجوانوں کو روزگار بھتہ کی اسکیم یووا ندھی پر سدارامیا نے کہا کہ 2022-23 میں امتحانات کامیاب کرنے والے بے روزگار گریجویٹس اور ڈپلوماہولڈرس کو 24 ماہ کے لیے الاؤنس ملے گا۔چیف منسٹر نے کہا کہ ہم انہیں 24ماہ تک الاؤنس دیں گے۔ انہیں اس مدت کے دوران نوکری تلاش کرنی ہوگی۔ اگر انہیں سرکاری یا خانگی شعبہ میں نوکری مل جاتی ہے تو الاؤنس روک دیا جائے گا۔“

اس سوال پر کہ حکومت یہ کیسے پتا لگائے گی کہ استفادہ کنندہ برسرروزگار ہے تو انہوں نے کہا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ حکومت کو معلوم نہیں ہوگا؟ ہم معلومات جمع کریں گے۔ جھوٹا حلف نامہ داخل کرنے والوں کے خلاف ہم کارروائی کریں گے۔“ ان اسکیمات کے نفاد کے لیے ریاست کی مالی حالت کے بارے میں سوال پر سدارامیا نے الٹا رپورٹر سے کہہ دیا کہ حکومت کے سردرد کی فکر آپ کو کیوں؟

ہم یقینا اسے کریں گے۔“ بی جے پی کے اس الزام پر کہ ان گیارنٹیوں کی تکمیل کے لیے سرکاری خزانہ خالی ہوجائے گا، چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے اپنے اقتدار میں کچھ نہیں کیا اور اب صرف بیانات جاری کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا انہوں نے (بی جے پی) کچھ کیا؟ میں وزیر فینانس ہوں۔

وہ (بی جے پی) کون ہوتے ہیں کہنے والے؟“ بھاری برقی بلز ہونے سے متعلق عوامی شکایات پر سدارامیا نے وضاحت کی کہ کرناٹک الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن ہر سال مارچ یا اپریل میں برقی شرحوں پر نظرثانی کرتا ہے اور جون میں اسے نافذ کرتا ہے۔ اس سال بھی اس میں کانگریس حکومت سے پہلے اضافہ کیا گیا۔

2023ء کے اسمبلی انتخابات کے لیے مثالی ضابطہ اخلاق نافذ تھا، اسی لیے برقی شروں پر نظرثانی موقوف تھی۔ اب یہ جون سے نافذ ہوگی۔ گروہا جیوتی اسکیم پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ مفت برقی سے استفادہ لازمی نہیں ہے کیوں کہ کچھ لوگ اسے حاصل کرسکتے ہیں اور دیگر ترک کرسکتے ہیں۔

اگر آپ کہتے ہیں کہ آپ کو نہیں چاہیے تو میں اصرار نہیں کروں گا۔“ سدارامیا نے کہا کہ برقی200یونٹ تک مفت ہے مگر ہر کوئی 200 یونٹ برقی استعمال نہیں کرتا کیو ں کہ ریاست میں اوسط گھریلو برقی کھپت صرف53یونٹس ہے۔

a3w
a3w