جموں و کشمیر

تاریخی مغل روڈ کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام جاری، قومی شاہراہ کھلی

ان کا کہنا ہے کہ اس تاریخی کو روڈ کو جلد از جلد بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو جموں صوبے کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام شد ومد سے جاری ہے۔

متعلقہ خبریں
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید
سری نگر میں رواں سیزن کی گرم ترین رات
میرواعظ عمر فاروق، نظربند
جامع مسجد سری نگر میں چوتھے جمعہ بھی نماز کی اجازت نہیں
ہمخیال جماعتوں کو دعوت

متعلقہ حکام نے بتایا کہ مغل روڈ سے برف ہٹانے کے لئے مشینری اور افرادی قوت کام پر لگے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روڈ پر پھسلن کو دور کرنے کے لئے نمک کا استعمال کیا جا رہا ہے اور مشینوں کے ذریعے برف کو بھی ہٹایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس تاریخی کو روڈ کو جلد از جلد بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

مغل روڈ گذشتہ زائد از ایک ماہ سے ٹریفک کے لئے بند ہے۔بتادیں کہ محکمہ تعمیرات عامہ پونچھ نے سڑک کے رابطے کو بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر مغل روڈ کو بفلیاز سے پیر کی گلی تک بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کے حوالے کر دیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ سنتھن روڈ اور بھدرواہ – چمبا روڈ پر بھی ٹریفک لگاتار بند ہے تاہم سونہ مرگ- کرگل شاہراہ پر بی آر او کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد ٹریفک کو بحال کیا جائے گا۔

ادھر وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر حسب معمول ٹریفک کی دو طرفہ نقل و حمل جاری ہے۔

مسافروں سے لین ڈسپلن پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ مٹی کے تودے یا چٹانیں کھسک آے کے خدشات کے پیش نظر بانہال اور رام بن کے درمیان غیر ضروری طور پر ٹھہرنے سے اجتناب کریں اور شاہراہ پر دن کے دوران ہی سفر اختیار کریں۔