چینی مانجہ کا قہر! نوجوان کے چہرے پر گہرے زخم، 10 ٹانکے لگائے گئے
ینی مانجہ کے خطرناک دھاگے کی وجہ سے حادثات رکنے کا نام نہیں لے رہے۔ تازہ واقعہ اتر پردیش کے بریلی میں پیش آیا، جہاں ایک 28 سالہ نوجوان موٹر سائیکل پر جا رہا تھا کہ اچانک چینی مانجہ اس کے چہرے سے ٹکرا گیا۔ دھار اتنی تیز تھی کہ اس کے چہرے اور ناک کے قریب گہرے زخم ہوگئے اور خون بہنے لگا۔
اترپردیش: چینی مانجہ کے خطرناک دھاگے کی وجہ سے حادثات رکنے کا نام نہیں لے رہے۔ تازہ واقعہ اتر پردیش کے بریلی میں پیش آیا، جہاں ایک 28 سالہ نوجوان موٹر سائیکل پر جا رہا تھا کہ اچانک چینی مانجہ اس کے چہرے سے ٹکرا گیا۔ دھار اتنی تیز تھی کہ اس کے چہرے اور ناک کے قریب گہرے زخم ہوگئے اور خون بہنے لگا۔ زخمی کو فوری طور پر ہاپسٹل لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کے چہرے پر 10 ٹانکے لگائے۔ اس وقت اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اُدِت نارائن (28 سالہ) جنم اشٹمی کے موقع پر قریب کے مندر کی سجاوٹ کا سامان خریدنے نکلے تھے۔ وہ موٹر سائیکل پر جا رہے تھے کہ اچانک پتنگ بازی میں استعمال ہونے والا خطرناک چینی مانجہ ان کی بائیک پر آ گرا اور چہرے و ناک کے قریب لپٹ گیا۔ مانجہ کی تیز دھار کی وجہ آنکھ کے پاس اور چہرے پر گہرے زخم ہوگئے۔ شدید درد اور خون بہنے کی وجہ سے وہ سڑک پر بائیک سمیت گر پڑے۔
موقع پر موجود لوگوں نے انہیں فوری طور پر اٹھا کر قریبی ہاسپٹل منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کے چہرے پر گہرے زخموں کا علاج کرتے ہوئے 10 ٹانکے لگائے۔ افراد خاندان کا کہنا ہے کہ اُدِت کی حالت اب بھی تشویشناک ہے اور وہ ڈاکٹروں کی مسلسل نگرانی میں ہیں۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ بریلی میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران چینی مانجہ کی وجہ سے متعدد حادثات پیش آ چکے ہیں۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے چینی مانجہ کی فروخت اور استعمال پر پہلے ہی پابندی عائد ہے، مگر اس کے باوجود یہ بازاروں میں آسانی سے دستیاب ہے۔ پتنگ باز کم قیمت پر اسے خرید لیتے ہیں اور سڑک پر چلنے والے راہگیروں اور دو پہیہ گاڑی سواروں کی جان خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
والدین اپنے بچوں کو اکیلا بائیک پر باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک اس کی فروخت اور استعمال پر سختی نہیں کی جاتی، تب تک یہ حادثات ہوتے رہیں گے۔