دہلی

انتخابات کے دوران بڑی اپوزیشن جماعتوں کے بینک کھاتوں کو سیل کرنا جمہوریت پر حملہ ہے: کانگریس

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، خزانچی اجے ماکن اور پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی نے آج یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک خصوصی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انکم ٹیکس ادا نہ کرنے کے الزام میں پارٹی کے بینک کھاتوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت اہم اپوزیشن پارٹی کو لوک سبھا انتخابات کے وقت اس کے بینک کھاتوں کو سیل کرکے مالی طور پر معذور کیا جا رہا ہے تاکہ وہ انتخابات میں حصہ نہ لے سکے۔ ایسا کر کے مودی سرکار جمہوریت کو تباہ کر نے کے کام میں مصروف ہے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
ترکیہ کے بلدی انتخابات میں صدر اردغان کو بدترین شکست
وزیراعظم۔ وزیر داخلہ کی جوڑی نے الیکشن کمیشن کی آزادی ختم کردی: کانگریس
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، خزانچی اجے ماکن اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک خصوصی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انکم ٹیکس ادا نہ کرنے کے الزام میں پارٹی کے بینک کھاتوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔

 اور اب پارٹی اپنے اکاؤنٹ میں جمع 285 کروڑ روپے کا استعمال بھی نہیں کر سکتی۔ ایسے حالات میں پارٹی کے لیے انتخابی مہم چلانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ پارٹی کے خلاف یہ کارروائی 05 اور 35 سال پرانے مقدمات میں کی جا رہی ہے۔ انتخابات کے وقت حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کو اس طرح مالی طور پر معذور کرنا جمہوریت کے لیے مہلک ہے۔

مسٹر کھڑگے نے کہا ’’جمہوریت کے لیے انتخابات ضروری ہیں، یہ بھی ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ ہو۔ یہ نہیں کہ جو اقتدار میں ہے، وسائل پر اس کی مونوپولی ہو ملک کے اداروں پر بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر انکا کنٹرول ہو۔ سپریم کورٹ نے جس انتخابی چندہ اسکیم کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے۔

اس اسکیم کے تحت بی جے پی نے ہزاروں کروڑ روپے اپنے بینک کھاتوں میں جمع کرائے ہیں۔ دوسری طرف اہم اپوزیشن پارٹی (کانگریس) کا بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیا گیا ہے کہ ہم پیسے کی کمی کی وجہ سے برابری کی بنیاد پر الیکشن نہیں لڑ سکیں۔ یہ حکمران جماعت کی طرف سے کھیلا جانے والا خطرناک کھیل ہے۔

محترمہ گاندھی نے کہا ’’وزیراعظم کی طرف سے کانگریس کو اقتصادی طور پر کمزور کرنے کی ایک منصوبہ بند کوشش ہے۔ عوام سے اکٹھا ہونے والا پیسہ روکا جا رہا ہے اور ہمارے کھاتوں سے زبردستی پیسے چھینے جا رہے ہیں۔ تاہم، ان مشکل ترین حالات میں بھی، ہم اپنی انتخابی مہم کو اثر انگیز بنائے رکھنے کے لئے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا ’’ایک طرف ’الیکٹورل بانڈز‘ کا معاملہ ہے، جسے سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا ہے۔ جیسا کہ سب جانتے ہیں، بی جے پی کو الیکوٹورل بانڈز سے بہت زیادہ اور بڑے پیمانے پر فائدہ ہوا ہے۔ دوسری طرف حزب اختلاف کی اہم جماعت انڈین نیشنل کانگریس کی مالی حالت مسلسل حملوں کی زد میں ہے۔