امریکہ -ایران مذاکرات کا پہلا دور مثبت: وہائٹ ہاؤس
بیان میں مزید کہا گیا کہ"یہ مسائل بہت پیچیدہ ہیں، اور آج خصوصی ایلچی وٹکوف نے براہ راست رابطہ باہمی طور پر فائدہ مند نتیجہ حاصل کرنے کے لیے قدم آگے بڑھایا ہے۔ دونوں فریق اگلے ہفتے کو دوبارہ ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔"

شکاگو: امریکہ کے خصوصی صدارتی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے ہفتہ کے روز ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات کی ، جس میں "انتہائی مثبت اور تعمیری” بات چیت ہوئی وہائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی بیان میں کہا گیا ہے کہ "خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے ڈاکٹر عباس عراقچی کو اس بات پر زور دیا کہ انہیں صدر (ڈونالڈ) ٹرمپ کی طرف سے ہدایات ملی ہیں کہ اگر یہ ممکن ہو تو ہمارے دونوں ممالک کے اختلافات کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کریں۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ”یہ مسائل بہت پیچیدہ ہیں، اور آج خصوصی ایلچی وٹکوف نے براہ راست رابطہ باہمی طور پر فائدہ مند نتیجہ حاصل کرنے کے لیے قدم آگے بڑھایا ہے۔ دونوں فریق اگلے ہفتے کو دوبارہ ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”
اس سے قبل ہفتے کے روز ایرانی میڈیا نے بھی مذاکرات کو "تعمیری” قرار دیا تھا اور اگلے ہفتے مزید بات چیت کے منصوبے کا انکشاف کیا تھا۔
ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد یہ ملاقات پہلی بار ہوئی ہے جب امریکہ اور ایران براہ راست بات چیت میں مشغول ہوئے ہیں۔
ٹرمپ بارہا کہہ چکے ہیں کہ ایران کو تیزی سے ایسے معاہدے تک پہنچنے کی ضرورت ہے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتاہے یا پھر اسے فوجی حملوں کے امکانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔