جنوبی بھارت

بم کی دھمکی کے بعد ہماچل پردیش کے سرکاری دفاتر میں سیکورٹی سخت

بدھ کی طرح کی دھمکیوں نے بڑے پیمانے پر تشویش کو جنم دیا ہے، جس سے ریاستی حکام نے فوری کارروائی کی ہے۔ چیف سکریٹری پربودھ سکسینہ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئے ہیں

شملہ : ہماچل پردیش کے دو بڑے سرکاری دفاتر، شملہ میں ریاستی سکریٹریٹ میں چیف سکریٹری کے دفتر اور منڈی میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملنے کے بعد یہاں کی پولیس ہائی الرٹ پر ہے۔

متعلقہ خبریں
بیوی نے عاشق کے ساتھ رچائی خطرناک سازش، شوہر کا قتل
Pahalgam Attack :ملوث چار شدت پسندوں کی تصویر جاری، تین کی شناخت ہوگئی


بدھ کی طرح کی دھمکیوں نے بڑے پیمانے پر تشویش کو جنم دیا ہے، جس سے ریاستی حکام نے فوری کارروائی کی ہے۔
چیف سکریٹری پربودھ سکسینہ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئے ہیں – ایک ان کی سرکاری آئی ڈی پر اور دوسری ڈی سی منڈی آفس میں۔ دونوں ای میلز میں ایک جیسی زبان استعمال کی گئی تھی اور تامل ناڈو میں ایک سابقہ ​​واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے دفاتر کو اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ دھمکی میں تمل ناڈو کے اپوزیشن لیڈر ایڈاپڈی کے پالانیسوامی کا ذکر ہے جو کہ اے آئی اے ڈی ایم کے کے جنرل سکریٹری بھی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ای میل بھیجنے والا ہماچل پردیش میں میرے دفتر سے خطرہ کیوں جوڑ رہا ہے۔”


مسٹر سکسینہ نے کہاکہ "میل کے ذریعہ دوپہر 1:30 بجے میرے دفتر کو اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ ممبئی دہشت گرد حملے کے ملزم تہور رانا سے ہے، جسے حال ہی میں امریکہ سے ہندوستان کے حوالے کیا گیا تھا۔”
دھمکی کے بعد شملہ میں سیکرٹریٹ کمپلیکس کو فوری طور پر سینیٹائز کر دیا گیا اور سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ سیکرٹریٹ میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے اور اندر جانے سے پہلے تمام افراد کی سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔