اترکھنڈ کی منہدم سرنگ میں بچاؤ کارروائی روک دی گئی
سلکیارا سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے لیے ملبہ کے ذریعہ پائپس داخل کرنے امریکی ساختہ مشن میں خرابی کے بعد بچاؤ کارروائی روک دی گئی۔
اترا کاشی (اترکھنڈ) : سلکیارا سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے لیے ملبہ کے ذریعہ پائپس داخل کرنے امریکی ساختہ مشن میں خرابی کے بعد بچاؤ کارروائی روک دی گئی۔
ایک اور اعلیٰ کارکرد ڈرلنگ مشین مدھیہ پردیش کے مقام اندور سے ذریعہ طیارہ آج یہاں منتقل کیا گیا اور ڈریلینگ شروع کرنے سے پہلے اس کے تین حصوں کو جوڑا جائے گا۔
جائے وقوع پر موجود عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ اسی دوران سرنگ میں پھنسے مزدوروں کی تعداد پر نظر ثانی کرکے 41 بتائی گئی۔ این ایچ آئی ڈی سی ایل کمپنی جو نوایوگا انجینئرنگ کمپنی کے توسط سے سرنگ کی تعمیر کا کام انجام دے رہی ہے کو جمعہ کے دن مشین کی عدمِ کارروائی کے بارے میں مطلع کیا گیا۔
این ایچ آئی ڈی سی ایل کی قبل ازیں جاری کردہ فہرست کے مطابق گزشتہ اتوار کو صبح تقریباً 5:30 بجے سرنگ کا جزوی حصہ منہدم ہونے پر پھنسے مزدوروں کی تعداد 40 بتائی گئی تھی۔ ضلع مظفر پور کے رہائشی دیپک کمار کی پھنسے ہوئے 41ویں شخص کی حیثیت سے نشاندہی کی گئی۔
مرکز کی جانب سے عہدیداروں کی ایک ٹیم جس میں ایڈیشنل سکریٹری ایم او آر ٹی ایچ محمود احمد، ڈپٹی سکریٹری پی ایم او آفس مکیش ہلڈیال، ورون ادھیکاری ماہر طبقات الارض و ماہر انجینئر ارماندو کاپلن شامل تھے، بچاؤ کارروائیوں کا برسرموقع جائزہ لینے سلکیارا پہنچے۔
جمعہ کے دن تقریباً 2:45 بجے پانچواں پائپ داخل کرنے کے دوران تڑک پیدا ہونے کی بڑی آواز سنائی دی، جس پر بچاؤ کارروائی روک دی گئی، کیوں کہ ایک ماہر نے انتباہ دیا کہ سرنگ مزید منہدم ہونے کا خدشہ ہے۔ دریں اثنا چیف منسٹر پِشکر سنگھ دھامی نے دہرہ دون میں واقع اپنی سرکاری قیامگاہ پر عہدیداروں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا اور سرنگ سلکیارا میں بچاؤ کارروائی کا جائزہ لیا۔
دھامی نے توقع ظاہر کی کہ ایک دیسی ساختہ عصری مشین اور بیرونی ساختہ مشین کے ذریعہ مزدوروں کو بچانے میں کامیابی حاصل ہوگی۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کے آفس (پی ایم او) کی رہنمائی میں ریاستی حکومت منہدم سرنگ میں پھنسے ہوئے مزدوروں کو بچانے کی کارروائی میں مصروف ہے اور توقع ظاہر کی کہ اس مشن میں جلد کامیابی حاصل ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے خاندانوں کے ساتھ وہ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ ان کا بحفاظت بروقت تخلیہ حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ پھنسے ہوئے مزدوروں کے رشتہ دار جو ملک کے مختلف حصوں سے وہاں پہنچے ہیں، بے چینی کے ساتھ کارروائی کی کامیابی کے منتظر ہیں۔