شمالی بھارت

ملک کا آئین جمہوریت کی بنیاد اور قومی یکجہتی اس کا مضبوط ڈھانچہ:مولانا ارشد مدنی

جمعیۃعلماء ہندکی یہ کانفرنس جمعیۃ علماء بہار کے زیر اہتمام منعقد ہو رہی ہے جس کی تیاریاں ہفتوں سے جاری ہیں۔صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی کا موقف آئین اور قومی یکجہتی کو لے کر بالکل صاف ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ دونوں سکے کے ایک ہی پہلو ہیں۔

نئی دہلی /پٹنہ: آئندہ 24 نومبر شمالی گاندھی میدان پٹنہ میں صدجمعیۃعلماء ہندمولانا سید ارشد مدنی کی صدارت میں ایک اہم تحفظ آئین ہند و قومی یکجہتی کانفرنس منعقدہورہی ہے۔یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
تمام سیاسی پارٹیوں کی متفقہ پالیسی”مسلمانوں کو اپنے پیروں پر کھڑانہ ہونے دو“۔مولانا ارشدمدنی
کیا قومی یکجہتی کی تشریح بدل گئی؟ منوج کمار
نوح فساد معاملہ:مزید پانچ مسلم نوجوانوں کو سیشن عدالت نے ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیا

ریلیز کے مطابق 3 نومبر کو نئی دہلی کے اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں جو تاریخی تحفظ ائین ہند کنونشن منعقد ہوا تھا، یہ کانفرنس اسی کی ایک اہم کڑی ہے اور جس کا مقصد ملکی آئین اور قومی یکجہتی کو لاحق خطرات سے عوام کو آگاہ کرنا ہے بلکہ ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے جانے چاہیے۔ مہمانان کانفرنس اس پر بھی اپنے گراں قدر خیالات کا اظہار کریں گے۔

واضح رہے کہ جمعیۃعلماء ہندکی یہ کانفرنس جمعیۃ علماء بہار کے زیر اہتمام منعقد ہو رہی ہے جس کی تیاریاں ہفتوں سے جاری ہیں۔صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی کا موقف آئین اور قومی یکجہتی کو لے کر بالکل صاف ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ دونوں سکے کے ایک ہی پہلو ہیں۔

 آئین کے بغیر ملک میں قومی یکجہتی کا حقیقی تصور نہیں کیا جا سکتا۔مولانا مدنی اپنے اکثر بیانات میں یہ بات پوری شدت سے کہتے آئے ہیں کہ ہندوستان اب پوری طرح فرقہ پرستی اورمذہبی شدت پسندی کی گرفت میں آ چکا ہے۔

 مذہبی منافرت اور شدت پسندی کو منصوبہ بند طریقے سے بڑھاوا دیا جا رہا ہے، انصاف کا گلا گھوٹا جا رہا ہے اور آئین کی بالادستی کو ختم کر کے انصاف اور قانون کی حکمرانی کی جگہ آمرانہ رویہ اختیار کر کے لوگوں میں خوف و دہشت پھیلائی جا رہی ہے۔

ایسے میں جمعیۃعلماء ہندجیسی تنظیم خاموش نہیں رہ سکتی کیونکہ ملک کا سیکولر آئین اور جمہوریت جمعیۃعلماء ہندکے اکابرین کی جدوجہد اور قربانی کا ہی نتیجہ ہے۔ اس لئے وہ انہیں تباہ وبرباد ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتی۔اس کانفرنس کا بنیادی مقصد جمہوریت کی سربلندی اور آئین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کو فروغ دینا بھی ہے۔

مولانا سید ارشد مدنی اپنے ہر خطاب اور ہر بیان میں خصوصیت کے ساتھ یہ بات کہتے آئے ہیں کہ ہمارا ملک صدیوں سے امن و آشتی اور پیار و محبت کا گہوارہ رہا ہے، مختلف مذاہب کے ماننے والے یہاں صدیوں سے آباد ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ پیار و محبت سے رہتے آئے ہیں۔

 مگر اب فرقہ پرست طاقتیں ہمارے اتحاد کو توڑ کر ہمیں مذہب کی بنیاد پر تقسیم کر کے اپنا سیاسی مفاد پورا کرنا چاہتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایک بڑی سازش کے تحت ملک بھر میں نفرت اور اشتعال انگیزی پھیلائی جا رہی ہے۔۔ جمعیۃعلماء بہارکے ذمہ داران نے عوام سے اس اہم کانفرنس کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔