امریکی اسپیکر کادورہ تائیوان مکمل۔ واشنگٹن کے ساتھ بیجنگ کی کشیدگی بڑھ گئی
نینسی زائداز 25 برس میں تائیوان کا دورہ کرنے والی پہلی امریکی اسپیکر ہیں۔ انہوں نے یہ دورہ کرتے ہوئے بیجنگ کی برہمی مول لی۔ ایک ہفتہ سے بحث چل رہی تھی کہ ان کا دورہ تائیوان ٹھیک ہوگا یا نہیں۔
تائپی: امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی‘ تائیوان سے روانہ ہوگئیں۔ ان کے اس دورہ نے چین کے ساتھ امریکہ کی کشیدگی بڑھادی۔ انہوں نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ وہ اور ان کے وفد میں شامل دیگر ارکان ِ کانگریس نے بتادیا کہ ہم تائیوان کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
نینسی زائداز 25 برس میں تائیوان کا دورہ کرنے والی پہلی امریکی اسپیکر ہیں۔ انہوں نے یہ دورہ کرتے ہوئے بیجنگ کی برہمی مول لی۔ ایک ہفتہ سے بحث چل رہی تھی کہ ان کا دورہ ئ تائیوان ٹھیک ہوگا یا نہیں۔ تائپی میں نینسی نے کہا کہ آج دنیا کو جمہوریت اور آمریت میں کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔
امریکہ یہاں تائیوان میں اور دنیا بھر میں جمہوریت کی بقاء کا پابند ہے۔ انہوں نے تائیوانی صدر سے ملاقات کے دوران مختصر خطاب میں یہ بات کہی۔ چین‘ تائیوان کو اپنا علاقہ بتاتا ہے اور وہ تائیوانی عہدیداروں کی بیرونی ممالک کے رہنماؤں سے کسی بھی قسم کی ملاقات کو پسند نہیں کرتا۔
اس نے جزیرہ تائیوان کے اطراف کئی فوجی مشقوں کا اعلان کردیا ہے۔ منگل کی رات تائیوانی دارالحکومت میں امریکی وفد کی لینڈنگ کے ساتھ ہی اس نے کئی سخت بیانات بھی جاری کئے۔ تائیوان نے چین کی مجوزہ فوجی مشقوں کی مذمت کی۔ اس نے کہا کہ یہ مشقیں جزیرہ کے اقتدارِ اعلیٰ کے خلاف ہیں۔
تائیوان کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں تائیوان کو فضا اور سمندر کے راستہ دنیا کے دیگر حصوں سے منقطع کردینے کے مترادف ہیں۔ چین کی بحری مشقیں جمعرات سے شروع ہونے والی ہیں۔ ان مشقوں کے دوران گولہ باری بھی ہوگی۔
1995کے بعد سے یہ سب سے بڑی مشقیں ہوں گی جن کا رخ تائیوان کی طرف ہوگا۔ چین نے اس وقت کے تائیوانی صدر کے دورہ ئ امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے بڑے پیمانہ پر مزائل فائرنگ کی تھی۔ یو این آئی کے بموجب تائیوانی صدر نے جزیرہ کے قریب 6 بحری مقامات پر جمعرات سے شروع ہونے والی چینی فوجی مشقوں پر تنقید کی۔
انہوں نے اسے غیرضروری قراردیا۔ صدارتی دفتر میں نینسی پیلوسی کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تائیوان جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کا ہمیشہ پابند رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان سالوں سے امریکی کانگریسی وفود کا خیرمقدم کرتا رہا ہے۔
دوست ممالک کے نمائندے آتے جاتے رہتے ہیں۔ اس کے خلاف فوجی مشقیں کرنا غیر ضروری ردعمل ہے۔ تائیوان ہمیشہ مثبت بات چیت کا خواہاں رہا ہے۔ سی این اے انگلش نیوز نے یہ اطلاع دی۔ تائیوانی صدر نے کہا کہ ان کا ملک خطہ میں استحکام اور امن کے قیام کیلئے متعلقہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔