آندھراپردیش

آندھراپردیش کے میڈیکل طالب علم کی کرغیزستان میں موت

آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والا میڈیکل کا طالب علم کرغیزستان کے ایک برفیلے آبشار میں پھنس کر ہلاک ہوگیا۔

وشاکھاپٹنم: آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والا میڈیکل کا طالب علم کرغیزستان کے ایک برفیلے آبشار میں پھنس کر ہلاک ہوگیا۔

طالب علم کی شناخت 20 سالہ داساری چندو کے طور پر کی گئی ہے جس کا تعلق آندھراپردیش کے انکا پلی ضلع سے تھا۔ چندو کی ایک آبشار میں برف میں پھنس جانے سے موت ہوگئی۔

چندو جس یونیورسٹی میں پڑھتا تھا، وہاں امتحانات ختم ہونے کے بعد اتوار کو دیگر طلباء کے ساتھ بغرض تفریح ایک آبشار پر گیا۔ اس کے ساتھی بھی آندھرا پردیش سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ کچھ دوستوں کے ساتھ آبشار میں داخل ہوا۔ تاہم چندو برف میں پھنس گیا اور نکل نہ سکا۔ حد سے زیادہ ٹھنڈ کے باعث اس کی موت ہوگئی۔

انکاپلی ضلع کے مدوگولا گاؤں سے تعلق رکھنے والا چندو مٹھائی بیچنے والے بھیما راجو کا دوسرا بیٹا تھا۔ یہ نوجوان ایم بی بی ایس کرنے کے لئے ایک سال قبل کرغیزستان گیا تھا۔

چندو کے ارکان خاندان نے بھارتی حکومت سے اپنے بچے کی لاش وطن لانے میں مدد کی اپیل کی ہے۔

رکن پارلیمنٹ انکا پلی بی وینکٹ ستیہ وتی نے یہ مسئلہ مرکزی وزیر برائے سیاحت و ثقافت جی کشن ریڈی کے علم میں لایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر نے کرغیزستان میں ہندوستانی سفارت خانے کے عہدیداروں سے بات کی اور ان سے چندو کی لاش ہندوستان بھیجنے میں ہر طرح کی مدد کرنے کی درخواست کی۔