دہلی

حج کمیٹی کی تشکیل سے متعلق درخواست کی 5 اگست کو سماعت

ملک کی ریاستی اور مرکزی حج کمیٹی کی تشکیل اورحج فنڈ کا بے جا استعمال روکنے اور حج کمیٹی آف انڈیا کی 2016 میں غیر قانونی تشکیل کے سلسلہ میں حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق رکن حافظ نوشاد احمد اعظمی کی سپریم کورٹ میں دائر مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت 5 اگست کو ہوگی۔

نئی دہلی: ملک کی ریاستی اور مرکزی حج کمیٹی کی تشکیل اور حج فنڈ کا بے جا استعمال روکنے اور حج کمیٹی آف انڈیا کی 2016 میں غیر قانونی تشکیل کے سلسلہ میں حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق رکن حافظ نوشاد احمد اعظمی کی سپریم کورٹ میں دائر مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت 5 اگست کو ہوگی۔

یہ اطلاع انہوں نے آج یہاں جاری ریلیز میں دی ہے۔ اس درخواست کی کئی بار سماعت ہوچکی ہے اور عدالت عظمیٰ نے کئی بار مرکزی حکومت اورریاستی حکومتوں کے وکلا سے اس سلسلہ میں حلف نامہ داخل کرنے کے لیے وقت دیا تھا مگر ابھی بھی مرکزی حکومت کی طرف سے حلف نامہ داخل نہیں کیا گیا ہے اور گجرات‘ کرناٹک‘ مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں میں اسٹیٹ حج کمیٹیوں کی تشکیل نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اقلیتی فلاح وبہود کی وزارت نے ایک 12 رکنی کمیٹی اپریل 2022 میں تشکیل دی تھی اس میں بہت سی قانونی خامیاں تھیں اور 8 ارکان کے بیچ چیرمین اور وائس چیئر مین کا الیکشن کرالیا جبکہ 19 ارکان کو ووٹ دینے اور الیکشن لڑنے کاحق تھا۔ اب اس مفاد عامہ کی رٹ کی سماعت کل 5 اگست جمعہ کو جسٹس عبدالنذیر اور جسٹس مہیشوری کی عدالت سماعت کرے گی۔