انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ، قوانین میں تبدیلی
مرکز نے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت قوانین میں تبدیلی کی ہے اور بینکوں و مالیاتی اداروں کیلئے سیاسی پس منظر کے حامل افراد (پی ای پی) کے مالیاتی لین دین کا ریکارڈ رکھنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
نئی دہلی: مرکز نے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت قوانین میں تبدیلی کی ہے اور بینکوں و مالیاتی اداروں کیلئے سیاسی پس منظر کے حامل افراد (پی ای پی) کے مالیاتی لین دین کا ریکارڈ رکھنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
علاوہ ازیں مالیاتی اداروں یا رپورٹنگ ایجنسیوں کو انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت غیرمنفعت بخش اداروں یا غیرسرکاری تنظیموں کے مالیاتی لین دین کے بارے میں معلومات بھی اکھٹی کرنی ہوں گی۔
ترمیم شدہ PML رولز کے تحت وزارت فینانس نے PEPs کی تعریف ”ایسے افراد کے طور پر کی ہے جنہیں کسی بیرونی ملک کی طرف سے نمایاں عوامی کام سونپا گیا ہے جن میں سربراہان مملکت یا حکومت، سینئر سیاستدان، سینئر حکومتی یا عدالتی یا فوجی عہدیدار، ریاست کے سینئر ایگزیکٹوز‘ ملکیتی کارپوریشنز اور اہم سیاسی پارٹیوں کے عہدیدار شامل ہیں“۔
مالیاتی اداروں کو نیتی آیوگ کے درپن پورٹل پر اپنے این جی او کلائنٹس کی تفصیلات بھی رجسٹر کرنا ہوں گی اور کلائنٹ اور رپورٹنگ ادارے کے درمیان کاروباری تعلق ختم ہونے یا اکاؤنٹ بند ہونے کے بعد پانچ سال تک ریکارڈ کو برقرار رکھنا ہوگا۔
اس ترمیم کے بعد، جب بھی کہا جائے گا بینکوں اور مالیاتی اداروں کو اب نہ صرف PEPs اور NGOs کے مالیاتی لین دین کا ریکارڈ رکھنا ہو گا بلکہ انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ بھی شیئر کرنا ہو گا۔