اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کے فیصلہ کی کابینہ میں دوبارہ توثیق کی جائے گی: شنڈے
چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے نے آج کہا کہ سابق مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت نے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت لیا تھا جب وہ اقلیت میں آگئی تھی، اسی لیے یہ فیصلہ غیرقانونی ہے اور آئندہ کابینی اجلاس میں دوبارہ اس کی توثیق کرائی جائے گی۔
ممبئی: چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے نے آج کہا کہ سابق مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت نے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت لیا تھا جب وہ اقلیت میں آگئی تھی، اسی لیے یہ فیصلہ غیرقانونی ہے اور آئندہ کابینی اجلاس میں دوبارہ اس کی توثیق کرائی جائے گی۔
اُدھو ٹھاکرے کی زیرقیادت ایم وی اے حکومت نے مرکزی مہاراشٹرا کے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے چھترپتی شیوا جی مہاراج کے بڑے لڑکے چھتر پتی سمبھاجی سے موسوم کرنے اور سمبھا جی نگر کا نام دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ فیصلہ اُدھو ٹھاکرے کے استعفیٰ سے چند گھنٹوں پہلے 29 جون کو منعقدہ کابینی اجلاس میں کیا گیا تھا۔ اس کے دوسرے دن شنڈے کو بی جے کی مدد سے چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف دلایا گیا تھا۔
شنڈے نے کہا کہ شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے نے کئی دہائیوں پہلے اعلان کیا تھا کہ اورنگ آباد کا نام سمبھا جی نگر رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سمبھا جی نگر کا نام پہلے سے موجود ہے۔ آئندہ کابینی اجلاس میں اس فیصلہ کو قانونی تحفظ دیں گے۔