مشرق وسطیٰ

سڑک کنارے سینڈوچ بیچنے والا پی ایچ ڈی

مصر میں سڑک کنارے کلیجی کے سینڈوچ فروخت کرنے والے شہری احمد شہدہ نے کوئی عام شہری نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں جنہوں نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔

مصر: مصر میں سڑک کنارے کلیجی کے سینڈوچ فروخت کرنے والے شہری احمد شہدہ نے کوئی عام شہری نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں جنہوں نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
مانو میں پی ایچ ڈی و پیشہ ورانہ کورسز میں داخلے، تاریخ میں توسیع
تعلیم کیلئے مخصوص اسکول کے انتخاب کا حق نہیں: دہلی ہائی کورٹ
میری تعلیم بھی سرکاری اسکول میں ہوئی: ریونت ریڈی
پی ایچ ڈی میں داخلوں کے مسائل حل کرنے ڈینس پر مشتمل کمیٹی تشکیل

عرب میڈیا کے مطابق مصر میں سڑک کے کنارے کلیجی کے سینڈوچ بیچنے والے 59 سالہ مصری شہری احمد شھدہ کی زندگی نوجوانوں کے مشعل راہ ہے جنہوں نے کام کو مجبوری نہیں بننے دیا۔ انہوں نے کام کے ساتھ تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا ماحولیاتی سائنسز میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔

احمد شھدہ جو 1985 سے سڑک پر کلیجی اور بھنے ہوئے گوشت سے بنے سینڈوچ فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس دوران تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔

احمد نے سوشل ویلفیئر میں گریجویشن مکمل کی جس کے بعد 2011 میں عین شمس یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی لیکن طلب علم کے شوق میں کمی نہیں آئی جس کے بعد انہوں نے 2015 میں ماحولیاتی سائنسز میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔

احمد شہدہ نے اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ اپنی اہلیہ کو دیا ہے اور کہا ہے کہ روزگار اور حصول علم کے دوران ان کی اہلیہ نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور وہ ہر کام میں ہاتھ بٹاتی رہیں جب کہ وہ اہلیہ نے خود بھی اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔

انہوں نے بتایا کہ روزگار اور حصول علم کے دوران ان کے یہاں چار بچوں کی ولادت بھی ہوئی تاہم اس دوران تمام کام اسی طرح جاری رہے، میں اور میری اہلیہ نے مل کر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔

احمد شھدہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے روزگار کا آغاز صبح فجر کے ساتھ کرتے تھے جو سہ پہر چار بجے تک جاری رہتا جس کے بعد وہ اپنا تعلیمی سلسلہ شروع کرتے تھے۔

a3w
a3w