مذہب

عہد شکنی کرکے دوسرا نکاح

شریعت نے عدل کی شرط اور ایک سے زیادہ بیوی کی ضرورت کو پورا کرنے کی صلاحیت کی شرط کے ساتھ ایک سے زیادہ نکاح کی اجازت دی ہے،

سوال: میرے شوہر عامل ہیں، وہ میرے سر پر ہاتھ رکھ کر قسم کھاتے تھے کہ میں دوسرا نکاح نہیں کروں گا ، لیکن انہوں نے چھپ کر عملیات کیلئے آنے والی ایک خاتون سے نکاح کرلیا ،

کیا مرد اپنی بیوی اور ماں کی اجازت کے بغیر اس طرح قسم کھاکر پھر دوسرا نکاح کرسکتا ہے اور اس کا یہ نکاح ہوجائے گا؟ (امیمہ، گوشہ محل )

جواب: شریعت نے عدل کی شرط اور ایک سے زیادہ بیوی کی ضرورت کو پورا کرنے کی صلاحیت کی شرط کے ساتھ ایک سے زیادہ نکاح کی اجازت دی ہے،

اس کے لئے بیوی یا ماں کی اجازت شرعا ضروری تو نہیں ؛ لیکن گھر کو اختلاف و انتشار سے بچانے کے لئے اگر ان حضرات کو اعتماد میں لے لیا جائے تو بہتر ہے ،

نیز اگر کسی مرد نے اپنی بیوی سے دوسرا نکاح نہ کرنے کا وعدہ کیا ہو تو چونکہ وعدہ کو پورا کرنا اخلاقاً واجب ہے؛ اس لئے مرد کا یہ قدم اٹھانا وعدہ خلافی میں شمار ہوگا،

اب جب کہ آپ کے شوہر دوسرا نکاح کرچکے ہیں تو بہتر ہے کہ آپ اپنی سوکن کو بہن سمجھ کرانہیں برداشت کریں، اور صبر و ضبط سے کام لیں،

اس سے آپ کو ذہنی سکون بھی حاصل ہوگا اور انشاء اللہ آخرت میں بھی آپ کو حکمِ شریعت کے تحت خلافِ طبیعت بات کو برداشت کرنے کا اجر و ثواب حاصل ہوگا ۔