اترکاشی مسجد کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا، انتظامیہ کو سیکورٹی کی ہدایات
اترکاشی کی اقلیتی خدمت کمیٹی کی عرضی پر کارگذار چیف جسٹس منوج کمار تیواری اور جسٹس راکیش تھپلیال کی ڈویژن بنچ میں سماعت ہوئی۔
نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اترکاشی کی مسجد معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ضلع افسر اور پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کو مذہبی مقامات کی حفاظت کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سے بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔
اترکاشی کی اقلیتی خدمت کمیٹی کی عرضی پر کارگذار چیف جسٹس منوج کمار تیواری اور جسٹس راکیش تھپلیال کی ڈویژن بنچ میں سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ گزشتہ ماہ 24 ستمبر سے کچھ تنظیمیں بھٹواری روڈ پر واقع جامع مسجد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے احتجاج کر رہی ہیں۔ اسے گرانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ کچھ لوگ اشتعال انگیز بیانات بھی دے رہے ہیں۔اس سے کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسجد قانونی ہے۔ اسے 1969 میں زمین خرید کر بنایا گیا تھا۔ محکمہ جنگلات اور ضلع انتظامیہ نے بھی یہ واضح کر دیا ہے۔ کچھ لوگوں نے یکم دسمبر کو مسجد کے خلاف مہاپنچایت بلائی ہے۔ عرضی میں ریاستی حکومت کو مسجد کی حفاظت اور مدعا علیہان کو مہاپنچایت منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے سے متعلق ہدایات مانگی گئی ہیں۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ نے اشتعال انگیز تقریر پر پابندی لگانے کی بات کہی ہے۔