منکی پاکس سے خوفزدہ برازیل میں بندروں کا قتل عام شروع
منکی پاکس وباء کے خوف سے برازیلی عوام بندروں کا قتل عام کرنے لگے ہیں۔ ایک ہفتے میں سوا دو سو کے لگ بھگ بندر ماردیے گئے ہیں۔
برازیلیا: منکی پاکس وباء کے خوف سے برازیلی عوام بندروں کا قتل عام کرنے لگے ہیں۔ ایک ہفتے میں سوا دو سو کے لگ بھگ بندر ماردیے گئے ہیں۔
جبکہ درجن سے زائد پالتو بندروں کو بھی ان کے مالکان نے قتل کرکے جلاڈالا تاکہ منکی پاکس وائرس کا تدارک کیا جاسکے۔
یہ واقعات ساؤ پولو، ریوڈی جنرو اور برازیلیا سمیت کئی شہروں میں پیش آئے ہیں۔ دوسری جانب برازیلی حکومت اور تحفظ حیواں کی تنظیموں کی جانب سے بندروں کو قتل نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں حکومتی و نجی ادارے کوششیں کررہے ہیں کہ جنگلی او رپالتو بندروں کا تحفظ کیا جائے۔ جبکہ تمام زووجیکل گارڈنز میں موجود بندروں کو بھی محفوظ مقام پر پوشیدہ کردیاگیا ہے۔
کیو ں کہ برازیلی عوام میں یہ تاثر اور خوف راسخ ہوچکا ہے کہ چوں کہ نئی بیماری منکی پاکس سے موسوم ہی اسی لیے کی گئی کہ اس کا پھیلاؤ بندروں سے رابطہ و تعلق کی بنیاد پر ہوتا ہے۔
اسی لیے برازیلی عوام کے نزدیک منکی پاکس سے بچاؤ کا بہترین طریقہ بندروں کو قتل کرڈالنا ہے۔ یاد رہے کہ منکی پاکس کو اقوام متحدہ اور امریکی حکومت نے عالمی وبا قرار دیا ہے۔
صرف امریکہ میں اب تک منکی پاکس کے ساڑھے سات ہزار کیس ریکارڈ پر لائے جاچکے ہیں۔ جبکہ افریقی یوروپی، خلیجی اور ایشیائی خطہ میں بھی کم و بیش اڑتیس ممالک میں اس وائرس سے پچاس ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔