کشمیری پنڈتوں کیلئے مرکز کا بڑا اقدام، 3 دہوں کے ظلم کی دُہائی
مرکز نے قانون میں تبدیلی کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ کشمیری پنڈتوں کو جموں و کشمیر میں نمائندگی دی جاسکے۔ کشمیری پنڈت برادری کے 2 ارکان کو اسمبلی کے لئے نامزد کیا جائے گا۔
نئی دہلی: کشمیری پنڈت کو بہت جلد جموں وکشمیر اسمبلی کے لئے نامزد کیا جائے گا تاکہ وہ بہتر انداز میں ریاست کی نمائندگی کرسکیں، ذرائع نے آج یہ بات بتائی۔
مرکز نے قانون میں تبدیلی کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ کشمیری پنڈتوں کو جموں و کشمیر میں نمائندگی دی جاسکے۔ کشمیری پنڈت برادری کے 2 ارکان کو اسمبلی کے لئے نامزد کیا جائے گا۔ ”3 دہوں کے ظلم کی دُہائی اور برادری کی سیاسی حقوق کا تحفظ“ اِس اقدام کی وجہ ہے۔
جموں و کشمیر کی تنظیم جدید تبدیلی قانون کو پارلیمنٹ میں لایا جائے گا، ذرائع نے یہ بات بتائی۔ یہ فیصلہ سال کے اوائل پناہ گزینوں پر کئے گئے حملوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ مرکز کا اقدام کمیٹی کی رپورٹ پر مبنی ہے، جس نے حلقوں کی تنظیم جدید کا فیصلہ کیا ہے۔
حد بندی کمیشن نے قبل ازیں اِس بات کی سفارش کی تھی کہ کشمیری پنڈتوں کو نمائندگی دی جائے جن میں وہ لوگ شامل رہیں، جو پاکستان مقبوضہ کشمیر سے نکالے گئے ہیں، اُنہیں جموں و کشمیر میں نمائندگی دی جائے۔
کشمیری پنڈت گروپس کی طویل عرصہ سے یہ نمائندگی ہورہی تھی کہ اُنہیں نمائندگی دی جائے، اِس کا مطلب اُن کے سیاسی حق کو محفوظ کیا جائے، کمیشن سے یہ بھی کہا گیا کہ اُنہیں اُن کے مکانات سے طاقت کے ذریعہ نکال دیا گیا اور پناہ گزین کے طور پر اپنے ہی ملک میں رہنے کے لئے مجبور کیا گیا۔
10 ہزار سے زائد کشمیری ہندوؤں کو اپنے گھر بار چھوڑ کر وادی میں 1990ء سے نکل جانا پڑا جب وہاں عسکریت پسندی کا عروج ہوا۔ مارچ میں ریلیز کی گئی فلم جس کے فلمساز ویویک اگنی ہوتری کی وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر بی جے پی قائدین نے تعریف کی اور اُس فلم کو باکس آفس پر ہٹ قرار دیا گیا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اِس کے ذریعہ مخالف مسلم احساسات کو غلط حقائق کے ساتھ توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نامزد کئے گئے ارکان اسمبلی کا حصہ ہوں گے جیسا کہ پڈو چیری میں ہے۔ نئی جموں و کشمیر میں حلقوں کی حد بندی کے بعد دوبارہ 114 نشستیں ہیں۔