دہلی

دہلی فساد کیس: جمعیۃ علماء ہند کی جد وجہد رنگ لائی

دہلی فساد میں قید ناحق کی سزا پارہے چھ ملزمین کو آج کرکرڈوما کورٹ نے باعزت بردی کردیا۔ دہلی فساد کے بعد ان پر دیالپور تھانہ میں ایف آئی آر نمبر 131/2020 کے تحت مقدمہ درج ہو ا تھا۔

نئی دہلی : دہلی فساد میں قید ناحق کی سزا پارہے چھ ملزمین کو آج کرکرڈوما کورٹ نے باعزت بردی کردیا۔ دہلی فساد کے بعد ان پر دیالپور تھانہ میں ایف آئی آر نمبر 131/2020 کے تحت مقدمہ درج ہو ا تھا۔

ملزمین شکیل، حبیب رضا، محمد یامین،عثمان، شاہد، محمد فرقان کو عدالت نے طرفین کی طرف سے بحثوں، مشاہدات اور شواہد کی سماعت کے بعد تمام الزامات سے باعزت بری کردیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ریکارڈ پر جو بھی شواہد پیش کے گئے، وہ ناپائیدار اور ملزم کی نشاندہی کرنے میں ناکام ہیں،

نیز یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام ہیں کہ ملزمین اس بھیڑ کا حصہ تھے۔ اپنی ایف آئی آر میں ایس ایچ دولی چند پال نے الزام لگایا تھا کہ 24.02.2020 کی شام 4 بجے ایک فسادی ہجوم نے C-1، گلی نمبر 1،مین روڈ، برج پوری میں واقع انل پیسٹری شاپ کو لوٹ لیا اور اس میں آگ لگا دی۔

اس نے مزید الزام لگایا کہ اسے تقریباً 10 سے 12 لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا ہے۔چنانچہ مذکورہ ملزمین کو پولیس نے دفعہ 147/148/149 /427/435/436/ 120-B آئی پی سی اور 25/54/59 آرمس ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم کے الزام میں چارج شیٹ کیا تھا۔

جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے عثمان، حبیب، یامین اور ارشاد کو قانونی مدد فراہم کی گئی۔

وکیل ایڈوکیٹ عبدالغفار نے بتایا کہ جمعیۃ علما ء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی، ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی اور قانونی امور کے نگراں مولانا نیاز احمد فاروقی کے مشورے سے قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے،جس کی وجہ سے ملزمین لگاتار عدالتوں سے باعزت بری ہور ہے ہیں۔

a3w
a3w