راجہ سنگھ کے بھانچہ کی شکایت پر 2 افراد کیخلاف کیس درج
سنیل سنگھ نے اپنی شکایت میں کہاکہ وہ راجہ سنگھ کا بھانجہ ہے اورعیسیٰ مصری اور صدیقی کی جانب سے امن وامان میں نقض پیدا کرنے کے لئے اس طرح کے ویڈیوز تیار کررہے ہیں۔
حیدرآباد: سائبرکرائم پولیس کی جانب سے عیسی بن عبید مصری اور محمدصدیقی کے خلاف دوطبقات کے درمیان نفرت پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔ ان دونوں کی جانب سے سوشل میڈیا پرایک ویڈیوشیئر کرنے کا الزام لگایا گیا جس میں ایک شخص کوبی جے پی کے معطل شدہ رکن اسمبلی (گوشہ محل) ٹی راجہ سنگھ کابھانجہ ہونے کا دعویٰ کرنے اور اسلام قبول کرنے کی بات کرتے ہوئے دکھایاگیا۔
کاروان کے علاقہ املاپور کے ساکن پی سنیل سنگھ نے آج ایک شکایت درج کرائی جس میں کہاگیا کہ فیس بک کے پیچ سے گزرنے کے دوران اُس کی نظر ایک ویڈیو پر پڑی جس میں ایک نامعلوم نوجوان راجہ سنگھ کے خلاف جھوٹی خبرپھیلارہاتھا۔رکن اسمبلی گوشہ محل کے متعلق یہ ویڈیوایم ایم ایس (مسلم میڈیاچیانل) اور فیس بک (میٹا)کے پیچ پردیکھاگیا۔
اس ویڈیومیں شیوا سنگھ نامی شخص سے اُس کے سابق نام کے متعلق دریافت کیاجارہا تھا۔ شیوا نے بتایا کہ وہ راجہ سنگھ کاقریبی رشتہ دار ہے (مبینہ طورپربھانجہ ہے) اوروہ مشرف بہ اسلام ہوچکا ہے۔
سنیل سنگھ نے اپنی شکایت میں کہاکہ وہ راجہ سنگھ کا بھانجہ ہے اورعیسیٰ مصری اور صدیقی کی جانب سے امن وامان میں نقض پیدا کرنے کے لئے اس طرح کے ویڈیوز تیار کررہے ہیں۔ پولیس نے مقدمہ کی نوعیت کی بناپر تعزیرات ہند کے دفعات 153A‘(2)505 کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کاآغاز کردیا۔