مشرق وسطیٰ

سعودی عرب: خمیس مشیط میں یتیم بچیوں کے ساتھ بے رحمانہ مارپیٹ، تحقیقات کا حکم

ذرائع کے مطابق ان لڑکیوں نے یتیم خانے میں اپنی کسمپرسی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ وہ سب بہتر سہولتوں کا مطالبہ کررہی تھیں۔

دبئی: سعودی عرب نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اُن ویڈیوز کی تحقیقات کرے گا جس میں خمیس مشیط میں واقع ایک یتیم خانے کی لڑکیوں پر درجنوں مرد سیکورٹی گارڈس کے حملوں اور زدوکوب کو دیکھا جاسکتا ہے۔

سوشیل میڈیا پر شیئر کیے گئے بیان میں عسیر صوبے کے حکام نے کہا کہ ترکی بن طلال آل سعود کے حکم کے بعد ان ویڈیوز میں سامنے آنے والے واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی جن میں یتیم بچیوں پر مرد سیکوریٹی گارڈس کے وحشیانہ حملوں کو دکھایا گیا ہے۔

آن لائن شیئر کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں سیکورٹی گارڈس یتیم بچیوں پر حملہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان لڑکیوں نے یتیم خانے میں اپنی کسمپرسی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ وہ سب بہتر سہولتوں کا مطالبہ کررہی تھیں۔

مزید برآں، سوشیل میڈیا پر ویڈیوز کے ساتھ کئی ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کررہے ہیں جن میں "#ايتام_خميس_مشيط اور خميس_مشيط قابل ذکر ہیں۔

ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ تین مرد ایک عورت کو گرا رہے ہیں جب کہ دوسرا آدمی آتا ہے اور اپنی بیلٹ کا استعمال کرتے ہوئے اسے مارنا شروع کر دیتا ہے جبکہ دیگر خواتین کو ان گارڈس کے حملوں سے بچنے کے لیے بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک یتیم لڑکی بھاگنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ناکام ہوتی ہے اور زمین پر گرجاتی ہے۔ اس کے بعد اسے گھسیٹ لیا جاتا ہے۔ حملہ کیا جاتا ہے اور گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ دوسری طرف سیکیورٹی گارڈس لوگوں کو ویڈیوز بنانے سے منع کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اس واقعہ کے خلاف سوشیل میڈیا پر ایک مہم شروع کی گئی۔ خواتین کے حقوق کے حامیوں نے خمیس مشیط میں یتیم لڑکیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر سیکورٹی گارڈس اور لڑکیوں کو زدوکوب کرنے والوں کی مذمت کی اور سعودی حکومت سے اس واقعے کی مکمل اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے خاطیوں کو سخت ترین سزا دینے پر زور دیا ہے۔